کتاب: زنا کے قریب نہ جاؤ - صفحہ 5
مقدمہ طبع اوّل
أَلْحَمْدُ لِلّٰہِ وَحْدَہٗ، وَالصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ عَلیٰ مَنْ لاَّ نَبِيَّ بَعْدَہٗ، وَبَعْدُ:
۱۔ موضوع اختیار کرنے کا سبب:
آج کا مغربی معاشرہ مادی تہذیب کے اعتبار سے بہت ترقی کرچکا ہے، مگر اس کی معاشرتی قدریں ٹوٹ پھوٹ گئی ہیں، اس کے خاندانی ستون شکستہ و ویران ہوگئے ہیں، انارکی نے اسے بیخ و بن سے اکھاڑ دیا ہے اور انتشار و خلفشار نے اسے ہر طرف سے گھیر رکھا ہے اور اس کے کئی اسباب ہیں، جن میں سرفہرست اس معاشرہ میں زنا کا بہت کثرت سے پھیل جانا ہے۔ افسوس ناک بات یہ ہے کہ یہ معاشرتی خرابی ان بہت سے اسلامی ملکوں میں بھی پھیل رہی ہے، جو کتاب اللہ وسنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل پیرا نہ ہونے کی وجہ سے دنیا و آخرت میں خائب و خاسر ہیں۔
زنا ایک بے حد خطرناک معاشرتی مرض ہے، اسباب کی تشخیص کے بغیر اس کے علاج کی کوئی صورت ممکن نہیں، ضروری ہے کہ اس سے متعلق زندگی کے پہلوؤں میں سے ہر پہلو پر مرتب ہونے والے آثار و نتائچ پر نظر رکھی جائے نیز شر کے ان تمام عناصر پر بھی کڑی نظر رکھی جائے، جو اسے آب و دانہ مہیا کرتے ہیں۔ بقول امام ابن قیم رحمہ اللہ زنا ایک ایسی خصلت ہے، جس میں برائی کی تمام صورتیں مثلاً دین کی کمی، تقویٰ کا خاتمہ، مروت کی خرابی اور قلت غیرت جمع ہوجاتی ہیں، اس سے رب تعالیٰ کی