کتاب: زنا کے قریب نہ جاؤ - صفحہ 25
اکتفا نہیں کیا بلکہ زنا تک پہنچانے والے رستوں کے قریب جانے کو بھی حرام قرار دیا ہے، تورات نے خوبرو عورت کی طرف دیکھنے کو حرام قرار دیا ہے، عورتوں سے گفتگو، ان کی ہم نشینی اور مغنیہ سے الفت کو ممنوع قرار دیا اور زانیوں سے دور رہنے کا حکم دیا ہے اور کاہنوں کے لیے زانی عورتوں کے نکاح پڑھانے کو حرام قرار دیا ہے، جس کی تفصیل حسب ذیل ہے:
خوب رو عورت کی طرف دیکھنے کے بارے میں تورات میں مذکور ہے:
’’ دو شیزہ کی طرف نظریں جما کر نہ دیکھو تاکہ اس کے محاسن تمھیں لغزش میں مبتلا نہ کردیں۔ ‘‘ [1]
دوسری آیت میں ہے:
’’ خوب صورت عورت سے اپنی نظر ہٹالو، اجنبی عورت کے حسن پر اپنی نظریں نہ جماؤ کیونکہ عورت کے حسن نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کیا ہے اور اس سے عشق آگ کی طرح بھڑک اُٹھتا ہے۔ ‘‘ [2]
عورتوں سے گفتگو کے بارے میں تورات میں ہے:
’’ بہت سے لوگ اجنبی عورت کے جمال کے باعث فتنہ میں مبتلا ہوگئے، جس کی وجہ سے رذالت ان کے حصہ میں آئی کیونکہ عورتوں سے گفتگو آگ کی طرح بھڑکتی ہے۔ ‘‘ [3]
عورتوں کی ہم نشینی کا ذکر سفر یشوع بن سیراخ میں ہے:
’’ کسی کے حسن و جمال پر نظر نہ جماؤ اور نہ عورتوں میں بیٹھو کیونکہ کپڑوں سے کپڑا پیدا ہوتا ہے اور عورتوں سے خباثت۔ ‘‘ [4]
[1] حوالہ مذکور، ۱/ ۲۶۳، فصل ۹، آیت:۵.
[2] حوالہ مذکور، ۱/ ۳۱۸، فصل ۹، آیت:۸۔۹.
[3] حوالہ مذکور، ۱/ ۳۱۸، فصل ۹، آیت:۱۱.
[4] حوالہ مذکور، ۲/۳۰۸، فصل ۲م، آیت:۱۲۔۱۳.