کتاب: زنا کے قریب نہ جاؤ - صفحہ 173
اور عورتوں سے آپ نے فرمایا کہ اگر میں کسی کو یہ حکم دیتا کہ وہ کسی کو سجدہ کرے، تو عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔ [1]
اس سب کے ساتھ ساتھ اسلامی شریعت نے میاں بیوی میں سے ہر ایک کے حقوق و فرائض کو بھی بیان کیا اور انھیں ادا کرنے کی تاکید کی ہے تاکہ عائلی زندگی میں الفت و محبت کے جذبات پروان چڑھ سکیں، ان میں سے چند اہم فرائض یہ ہیں کہ(۱)بیوی شائستہ انداز میں شوہر کے سامنے آئے۔(۲)مرد بھی اصلاح احوال کا اہتمام کرے۔(۳)بیوی کے لیے شوہر کی دعوت پر لبیک کہنا واجب ہے۔(۴)مرد کے لیے وظیفہ زوجیت ادا کرنا واجب ہے۔
ان فرائض و واجبات کو ہم ذیل میں بیان کرنے کی کوشش کریں گے۔ باذن اللہ تعالیٰ:
۱۲۔ بیوی شائستہ انداز میں شوہر کے سامنے آئے:
میاں بیوی کے مابین محبت پیدا کرنے کی اسلامی شریعت کی خواہش کی وجہ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت کو بہترین قرار دیا ہے، جو اپنی وضع قطع سے اپنے شوہر کو خوش کردے۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیا کہ کون سی عورت بہتر ہے؟ آپ نے فرمایا کہ ’’ وہ جب اس کا شوہر اسے دیکھے تو اسے خوش کردے، جب اسے حکم دے تو اس کی اطاعت بجالائے، اپنی جان اور مال کے بارے میں اس کی مخالفت نہ کرے، جو اسے ناپسند ہو۔ ‘‘[2]
[1] جامع الترمذی ۲/ ۲۰۳۔ ۲۰۴، بروایت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ، شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو حسن صحیح قرار دیا ہے۔ (صحیح سنن ترمذی ۱/ ۳۴۰).
[2] یعنی اس مال کے بارے میں جو اس کے ہاتھ اور اس کے تصرف میں ہے۔ (بحوالہ حاشیہ مشکوٰۃ المصابیح ص ۲۸۳، طبع مطبوع نور محمد کراچی).