کتاب: زنا کے قریب نہ جاؤ - صفحہ 17
کی ہے، میں غلطی سے محفوظ رہنے کا ہرگز دعویٰ نہیں کرتا بلکہ بقول سیّدنا حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما یہ عرض کرتا ہوں کہ ’’ اگر میرا یہ کام مبنی برصحت و صواب ہے، تو وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور اگر اس میں کوئی خطاء و لغزش ہے، تو وہ میرے اور شیطان کی طرف سے ہے اور اللہ اور اس کا رسول اس سے بری ہیں۔ ‘‘[1] وَصَلَّی اللّٰہُ تَعَالیٰ عَلیٰ نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلیٰ آلِہٖ وَأَصْحَابِہٖ وَأَتبَاعِہٖ إِلیٰ یَوْمِ الدِّیْنِ۔
[1] سنن ابی داؤد، کتاب النکاح، باب فیمن تزوج ولم یسمّ مداقًا حتی مات، ۱۰/ ۱۴۱، ۱۴۳ (مطبوع مع بذل المجہود) علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح قرار دیا ہے، ملاحظہ فرمائیں:صحیح سنن ابی داؤد:۲/ ۳۹۸.