کتاب: زنا کے قریب نہ جاؤ - صفحہ 103
ان روایات سے نکاح کی ترغیب ثابت ہوتی ہے کیونکہ ان سے معلوم ہوتا ہے کہ نیک بیوی دنیا کا بہترین سامان، تمام اموال میں سے افضل اور اللہ تعالیٰ کی نعمتوں میں سے ایک بہت بڑی نعمت ہے۔
۵۔ نکاح سے نصف دین کی تکمیل:
نکاح کی فضیلت اور ترغیب کی دلیل وہ حدیث بھی ہے، جسے انس رضی اللہ عنہ نے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’ جس شخص کو اللہ تعالیٰ نے نیک بیوی عطا فرمادے، تو اس کی اللہ تعالیٰ نے آدھے دین کے بارے میں مدد فرمادی ہے، اسے باقی آدھے کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرنا چاہیے۔ ‘‘[1] بیہقی کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’ جب بندہ شادی کرتا ہے تو وہ آدھے دین کی تکمیل کرلیتا ہے، تو اسے باقی نصف کے بارے میں بھی اللہ تعالیٰ سے ڈرنا چاہیے۔‘‘ [2]
امام قرطبی رحمہ اللہ نے اس حدیث کی شرح میں لکھا ہے کہ اس کے معنی یہ ہیں کہ نکاح انسان کو زنا سے بچاتا ہے اور عفت و پاک دامنی ان دو خوبیوں میں سے ایک ہے، جن پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبث کی ضمانت دی ہے اور فرمایا ہے کہ جس شخص کو اللہ تعالیٰ دو چیزوں کے شر سے بچالے، وہ خبث میں داخل ہوگا یعنی اس چیز کے شر سے جو دونوں
[1] المستدرک علی الصحیحین ۲/ ۱۶۱،امام حاکم نے فرمایا ہے کہ اس حدیث کی سند صحیح ہے مگر امام بخاری و مسلم نے اسے روایت نہیں کیا، حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے بھی آپ کی تائید کی ہے۔ (دیکھئے:التلخیص ۲/۱۶۱).
[2] بحوالہ الترغیب والترھیب ۳/ ۴۲، شیخ البانی نے حدیث مذکور کے بارے میں لکھا ہے کہ یہ اپنے بہت سے طرق کے باعث حسن ہے۔ (حاشیہ مشکوٰۃ المصابیح ۲/ ۱۶۱، ط:المکتب الاسلامی، بیروت).