کتاب: ذکر مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم - صفحہ 8
قرآنِ کریم کی روشنی میں
٭ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿إِنَّ اللّٰہَ وَمَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِيِّ یَآ اَیُّھَا الَّذِینَ آمَنُوا صَلُّوْا عَلَیْہِ وَسَلِّمُوا تَسْلِیمًا﴾(الأحزاب : 56)
’’اللہ اور اس کے فرشتے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجتے ہیں ، مومنو! تم بھی ان پر درود وسلام بھیجاکرو۔‘‘
٭ امامِ مفسرین،امام طبری رحمہ اللہ (310-224ھ) فرماتے ہیں :
قَدْ یَحْتَمِلُ أَنْ یُّقَالَ : إِنَّ مَعْنٰی ذٰلِکَ أَنَّ اللّٰہَ یَرْحَمُ النَّبِيَّ، وَتَدْعُو لَہٗ مَلَائِکَتُہٗ وَیَسْتَغْفِرُونَ ۔
’’اس آیت کا یہ معنی کرنا بھی ممکن ہے۔ اللہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر رحمت کرتا ہے اور فرشتے آپ کے لئے دعا اور استغفار کرتے ہیں ۔‘‘
(تفسیر الطّبري : 19/174)
٭ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ (852-773ھ) لکھتے ہیں :
مَعْنَی الصَّلَاۃِ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تَعْظِیمُہٗ، فَمَعْنٰی قَوْلِنَا : اللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ؛ عَظِّمْ مُّحَمَّدًا، وَالْمُرَادُ تَعْظِیمُہٗ فِي الدُّنْیَا بِإِعْلَائِ ذِکْرِہٖ وَإِظْہَارِ دِینِہٖ وَإِبْقَائِ شَرِیعَتِہٖ، وَفِي الْآخِرَۃِ بِإِجْزَالِ