کتاب: ذکر مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم - صفحہ 44
٭ قاسم بن محمد بن ابی بکر رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں :
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا ہمیں تشہد سکھاتی اور ہاتھ کے ساتھ اشارہ کرتی تھیں ۔وہ کہتی تھیں :
التَّحِیَّاتُ الطَّیِّبَاتُ الصَّلَوَاتُ الزَّاکِیَاتُ لِلّٰہِ، السَّلاَمُ عَلَی النَّبِيِّ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ، السَّلاَمُ عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِینَ، أَشْہَدُ أَنْ لاَّ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ، وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُولُہٗ ۔
’’تمام پاکیزہ قولی ،فعلی اور مالی عبادات اللہ کے لئے ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر اللہ کی رحمت اور سلام ہو۔ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر سلامتی ہو۔ گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی الہ نہیں ، گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ۔‘‘
سیدہ رضی اللہ عنہا بھی غائب کے صیغے کے ساتھ سلام پڑھتی تھیں ۔
(المُخَلِّصِیَّات لأبي الطّاہر المُخَلِّص : 2521، وسندہٗ صحیحٌ)
٭ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مخاطب کے صیغے کے ساتھ بھی ایک روایت آئی ہے۔
التَّحِیَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَواتُ وَالطَّیِّبَاتُ، السَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّہَا النَّبِيُّ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ، السَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِینَ، أَشْہَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ، وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُولُہٗ ۔
’’تمام قولی ،فعلی اور مالی عبادات اللہ کے لئے، اے نبی! آپ پر اللہ کی رحمت، برکت اور سلام ہو۔ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر سلامتی ہو۔ گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی الہ نہیں ، گواہی دیتا ہوں کہ محمد اللہ کے بندے اور رسول ہیں ۔‘‘
(المخلّصیّات لأبي الطّاہر المخلّص : 450، وسندہٗ صحیحٌ)