کتاب: ذکر مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم - صفحہ 26
’’(نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:)میں ہر اس شخص کی فریاد کو پہنچتا ہوں ،جو مجھ پر کثرت سے درود بھیجے۔‘‘(تبلیغی نصاب، ص : 791) یہ ایک شرکیہ خواب ہے،مولانا صاحب کو چاہئے تھا کہ اس کی تردید فرماتے ۔ فائدہ نمبر 9 : مشہور ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کاجنازہ نہیں پڑھا گیا،بلکہ صحابہ ٹولیوں کی صورت میں جاتے اور درود پڑھ کر واپس آ جاتے تھے۔یہ بات صحیح روایات اور اجماعِ امت کے خلاف ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جنازہ پڑھا گیا،البتہ اس میں امام کوئی نہیں تھا،سب نے اپنے طور پر نماز ِجنازہ ادا کی۔ فائدہ نمبر 10: سیدنااوس بن اوس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : إِنَّ مِنْ أَفْضَلِ أَیَّامِکُمْ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ، فِیہِ خُلِقَ آدَمُ، وَفِیہِ النَّفْخَۃُ، وَفِیہِ الصَّعْقَۃُ، فَأَکْثِرُوا عَلَيَّ مِنَ الصَّلَاۃِ فِیہِ، فَإِنَّ صَلَاتَکُمْ مَّعْرُوضَۃٌ عَلَيَّ ۔ ’’جمعہ کا دن افضل ہے۔ اس دن سیدنا آدم علیہ السلام پیدا ہوئے،اسی دن صور پھونکا جائے گا اور سخت آواز ظاہر ہو گی۔ لہٰذا جمعہ کے دن مجھ پہ بکثرت درود پڑھیں آپ کا درود مجھ پر پیش کیا جائے گا۔‘‘ ایک شخص نے عرض کیا: اللہ کے رسول ! وفات کے بعد آپ پر درود کیسے پیش کیا جائے گا؟کیاآپ کا جسد ِمبارک خاک میں نہیں مل چکا ہو گا؟فرمایا :