کتاب: ذکر مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم - صفحہ 24
السَّلَامُ عَلَی النَّبِيِّ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ، السَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِینَ، السَّلَامُ عَلٰی أَہْلِ الْبَیْتِ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ ۔ ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر سلام،اللہ کی رحمتیں اور برکتیں ہوں ۔ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر سلامتی ہو۔اہل بیت پر بھی سلامتی اور رحمت ہو۔‘‘ (تفسیر الطّبري : 17/379، وفي نسخۃ : 18/174) سند ’’ضعیف‘‘ہے،قاسم بن حسن کون ہے؟معلوم نہیں ۔ فائدہ نمبر 5 : امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ان تک روایت پہنچی ہے : إِذَا دُخِلَ الْبَیْتُ غَیْرُ الْمَسْکُونِ؛ یُقَالُ : السَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِینَ ۔ غیر آباد گھر میں داخل ہوتو یوں کہیں : السَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِینَ ۔ ’’ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر سلامتی ہو۔‘‘ (المؤطّأ للإمام مالک : 2/962) سند ’’ضعیف‘‘ہے، امام مالک رحمہ اللہ تک یہ بات پہنچانے والا مبہم ونامعلوم ہے۔ فائدہ نمبر 6 : سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے منسوب ہے : مَعَ کُلِّ مُؤْمِنٍ خَمْسَۃٌ مِّنَ الْحَفَظَۃِ؛ وَاحِدٌ عَنْ یَمِینِہٖ یَکْتُبُ الْحَسَنَاتِ، وَآخَرُ عَنْ یَّسَارِہٖ یَکْتُبُ السَّیِّئَاتِ، وَآخَرُ أَمَامَہٗ یُلَقِّنُہُ