کتاب: ذکر مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم - صفحہ 16
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ ،امام یحییٰ بن سعید قطان رحمہ اللہ سے نقل فرماتے ہیں :
مَا کَتَبْتُ عَنْ سُفْیَانَ شَیْئًا؛ إِلَّا مَا قَالَ : حَدَّثَنِي، أَوْ حَدَّثَنَا ۔
’’میں نے سفیان ثوری رحمہ اللہ سے صرف وہ احادیث لکھی ہیں ، جن میں انہوں نے ’’حدثنی‘‘ یا ’’حدثنا‘‘ کہا ہے۔‘‘
(العِلَل ومعرفۃ الرّجال : 1/517)
7. سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مَا مِنْ أَحَدٍ یُسَلِّمُ عَلَيَّ؛ إِلَّا رَدَّ اللّٰہُ عَلَيَّ رُوحِي، حَتّٰی أَرُدَّ عَلَیْہِ السَّلَامَ ۔
’’جب کوئی مجھ پہ سلام کہے گا، تو اتنی دیر اللہ میری روح لوٹا دے گا کہ میں اس کاجواب دے سکوں ۔‘‘(سنن أبي داوٗد : 2041، وسندہٗ حسنٌ)
اس حدیث کی سند کو حافظ نووی(خلاصۃ الأحکام : 1/441؛ح : 1440)،شیخ الاسلام ابن تیمیہ (اقتضاء الصّراط المستقیم، ص 324)، علامہ ابن قیم (جلاء الأفہام : 1/53)، حافظ ابن ملقن (تحفۃ المحتاج : 2/190) وغیرہم رحمہم اللہ نے ’’صحیح‘‘،جبکہ حافظ عراقی (تخریج أحادیث الإحیاء : 1013)،حافظ ابن عبد الہادی رحمہما اللہ (الصارم المنکي : 1/114)نے ’’جید‘‘ کہا ہے۔ حافظ سخاوی(المَقاصِد الحَسَنۃ : 1/587) اور حافظ عجلونی رحمہما اللہ (کشف الخفاء : 2/194) وغیرہم نے اس حدیث کو ’’صحیح‘‘ قرار دیا ہے۔
اس حدیث کا تعلق اس شخص کے ساتھ ہے، جو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبرمبارک پر جا کر سلام کہے۔
8. سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
أَوْلَی النَّاسِ بِي یَوْمَ الْقِیَامَۃِ أَکْثَرُہُمْ عَلَيَّ صَلَاۃً ۔