کتاب: ذکر مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم - صفحہ 155
اذان کے بعد بدعی درود
اذان کے بعد درود پڑھنا مستحب ہے، البتہ بعض مؤذن اذان کے بعد بآواز بلند اَلصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ پڑھتے ہیں ، جو کہ بدعت ہے۔ شریعت میں اس کی کوئی دلیل نہیں ، سلف اس سے ناواقف تھے۔
علامہ ملا علی قاری حنفی رحمہ اللہ ( ۱۰۱۴ھ)لکھتے ہیں :
مَا یَفْعَلُہُ الْمُؤَذِّنُونَ الْآنَ عَقِبَ الْـأَذَانِ مِنَ الْإِعْلَانِ بِالصَّلَاۃِ وَالسَّلَامِ مِرَارًا أَصْلُہٗ سُنَّۃٌ، وَالْکَیْفِیَّۃُ بِدْعَۃٌ ۔
’’اب جو مؤذّن اذان کے بعد کئی دفعہ بلند آواز سے درود وسلام کہتے ہیں ، اس کی اصل تو سنت ہے، لیکن کیفیت بدعت ہے۔‘‘
(مِرقاۃ المَفاتیح : 2/350,349)
تنبیہ :
علامہ شامی حنفی نے لکھاہے:
یُسْتَحَبُّ أَنْ یُّقَالَ عِنْدَ سَمَاعِ الْـأُولٰی مِنَ الشَّہَادَۃِ : صَلَّی اللّٰہُ