کتاب: ذکر مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم - صفحہ 15
اس کے راوی ابو الحویرث عبدالرحمن بن معاویہ جمہور کے نزدیک ’’حسن الحدیث‘‘ہیں ، امام مالک (الکامل لابن عدي : 4/309؛ الجرح والتّعدیل : 5/284؛ وسندہٗ صحیحٌ)، امام نسائی (کتاب الضّعفاء والمتروکین ت : 365؛ الکامل في ضُعَفاء الرّجال :309/4)اور امام ابو حاتم رازی(الجرح والتّعدیل : 5/284) رحمہم اللہ کی تضعیف کے مقابلہ میں امام احمد بن حنبل (الجرح والتّعدیل :284/5؛ وسندہٗ صحیحٌ)، امام ابن خزیمہ(145)،امام ابن حبان(الثّقات : 406)،امام حاکم(3/72)اور امام ضیاء مقدسی رحمہم اللہ (الأحادیث المختارۃ : 930) کی توثیق مقدم ہو گی، امام یحییٰ بن معین رحمہ اللہ کے دو متعارض اقوال میں سے جمہور کے موافق توثیق والا قول (تاریخ ابن معین بروایۃ الدّارمي : 603) معتبر ہو گا۔ 6. سیّدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: إِنَّ لِلّٰہِ فِي الْـأَرْضِ مَلَائِکَۃً سَیَّاحِینَ، یُبَلِّغُونِّي مِنْ أُمَّتِي السَّلَامَ ۔ ’’اللہ کے فرشتے زمین پر گشت کریں گے اور میری امت کا سلام مجھ تک پہنچائیں گے۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 1/387، 441، 452؛ سنن النّسائي الصّغرٰی : 3/44، ح : 1282؛ الکبرٰی لہٗ : 6/22، وسندہٗ حسنٌ) امام ابن حبان رحمہ اللہ (914)نے اسے ’’صحیح‘‘ اورامام حاکم رحمہ اللہ (456/2)نے ’’صحیح الاسناد‘‘قرار دیا ہے ۔حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ان کی موافقت کی ہے۔ فضل الصّلاۃ علی النّبي للقاضي إسماعیل(21)میں سفیان ثوری رحمہ اللہ نے سماع کی تصریح کر دی ہے، نیز یہ روایت سفیان ثوری سے یحییٰ بن سعید قطان رحمہ اللہ نے بیان کی ہے۔ آپ رحمہ اللہ سفیان ثوری رحمہ اللہ سے وہی حدیث بیان کرتے ہیں ، جس میں انہوں نے سماع کی تصریح کی ہو۔