کتاب: ذکر مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم - صفحہ 13
اس حدیث کو امام ابن حبان رحمہ اللہ (904)نے ’’صحیح‘‘ اور امام حاکم رحمہ اللہ (550/1) نے ’’صحیح الاسناد‘‘ قرار دیا ہے۔ حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔
٭ مستدرک حاکم کے الفاظ ہیں :
مَنْ صَلّٰی عَلَيَّ صَلَاۃً؛ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہ عَشْرَ صَلَوَاتٍ، وَحَطَّ عَنْہُ عَشْرَ خَطِیئَاتٍ ۔
’’جو ایک مرتبہ مجھ پہ درود پڑھتاہے، اللہ اس پر دس رحمتیں نازل کرتاہے اوردس خطائیں مٹا تاہے ۔‘‘
امام ابن حبان رحمہ اللہ (907)نے اس حدیث کو’’ صحیح ‘‘کہا ہے۔
3. سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إِنِّي لَقِیتُ جِبْرِیلَ عَلَیْہِ السَّلَامُ فَبَشَّرَنِي، وَقَالَ : إِنَّ رَبَّکَ یَقُولُ : مَنْ صَلّٰی عَلَیْکَ صَلَّیْتُ عَلَیْہِ، وَمَنْ سَلَّمَ عَلَیْکَ سَلَّمْتُ عَلَیْہِ، فَسَجَدْتُ لِلّٰہِ شُکْرًا ۔
’’جبرئیل علیہ السلام سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے مجھے خوش خبری سنائی،آپ کا رب فرماتا ہے:جو آپ پہ درود پڑھے گا میں اس پہ رحمت کروں گا، جو آپ پر سلام کہے گا ، اس پر سلامتی اتاروں گا۔ یہ سن کر میں نے سجدہ شکر ادا کیا۔‘‘
(المستدرک علی الصّحیحین للحاکم : 1/550، وسندہٗ حسنٌ)
امام حاکم رحمہ اللہ نے اس حدیث کو ’’صحیح الاسناد‘‘ اور حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔
4. سیّدنا ابو طلحہ انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں :