کتاب: ذکر مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم - صفحہ 115
(الثّقات : 5/265)میں ذکر کیا ہے۔
4. سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے:
إِنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ لَا یَزِیدُ فِي الرَّکْعَتَیْنِ عَلَی التَّشَہُّدِ ۔
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو رکعت کے بعد تشہد سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے۔‘‘
(مسند أبي یعلٰی : 4373)
سند ضعیف ہے۔ ابو الجوزاء کا سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے سماع نہیں ۔
حافظ ابن عبد البر رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
لَمْ یَسْمَعْ مِنْ عَائِشَۃَ وَحَدِیثُہٗ عَنْہَا مُرْسَلٌ ۔
’’ابو الجوزاء نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے سماع نہیں کیا، اس کی عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت مرسل (منقطع) ہوتی ہے۔‘‘
(التّمھید : 20/206)
امام بخاری رحمہ اللہ کا بھی یہی رجحان ہے۔ جیسا کہ امام ابن عدی رحمہ اللہ نے اس طرف اشارہ کیا ہے۔
(الکامل في ضُعَفاء الرّجال : 3/331)
5. حسن بصری رحمہ اللہ سے مروی ہے:
لَا یَزِیدُ فِي الرَّکْعَتَیْنِ الْـأُولَیَیْنِ عَلَی التَّشَہُّدِ ۔
’’دو رکعت کے بعد تشہد سے زیادہ نہ پڑھیں ۔‘‘
(مصنّف ابن أبي شیبۃ : 1/296)