کتاب: ذکر مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم - صفحہ 11
السُّفْلِيِّ بِالصَّلَاۃِ وَالتَّسْلِیمِ عَلَیْہِ، لِیَجْتَمِعَ الثَّنَائُ عَلَیْہِ مِنْ أَہْلِ الْعَالَمِیْنَ؛ الْعُلْوِيِّ وَالسُّفْلِيِّ جَمِیعًا ۔ ’’آیت سے مقصود یہ خبر دینا ہے کہ اللہ کے ہاں آسمانوں میں اپنے بندے اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا مقام کیا ہے۔اللہ تعالیٰ اپنے نبی کی تعریف مقرب فرشتوں کی موجودگی میں کرتاہے،فرشتے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے رحمت کی دُعا کرتے ہیں ۔پھر اللہ تعالیٰ جہان خاکی کو حکم دیتا ہے کہ وہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود وسلام پڑھیں ،تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف عالم بالا اور عالم خاکی دونوں جہان والوں کی طرف سے جمع ہو جائے۔‘‘(تفسیر ابن کثیر : 6/457، ت سلامۃ) ٭٭٭٭