کتاب: زیور علم اور مثالی طالب علم کے اخلاق و اوصاف - صفحہ 87
کے علم کی تکمیل لازم ہے، اسی طرح دوسرے علوم بھی۔ ورنہ اپنے آپ کو خواہ مخواہ تکلیف نہ دیں۔
اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَتْلُونَهُ حَقَّ تِلَاوَتِهِ﴾ [البقرۃ: ۱۲۱]
’’وہ لوگ جنھیں ہم نے کتاب دی وہ اُسے یوں پڑھتے ہیں جیسا کہ اس کے پڑھنے کا حق ہے۔‘‘
اس سے آپ یہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ طالب علم کسی علم کو اس وقت تک نہ چھوڑے، جب تک اس میں مہارت حاصل نہ کر لے۔[1]
[1] شرح الإحیاء (۱/۳۳۴)