کتاب: ضوابط الجرح والتعدیل - صفحہ 79
لئے اکثر تلقین کیا کرتے تھے کہ اسے کس قدر پختہ روایات یاد ہیں۔ فضل بن دکین رحمہ اللہ کی مجلس میں انہوں نے اسی طرح کیا وہ ناراض ہوئے اور یحی بن معین رحمہ اللہ کو پاؤں دے مارا۔جس طرح ٹھڈا لگاتے ہیں ،امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کہتے ہیں : میں نے تم سے کہا تھانا کہ یہ بہت بڑے حافظ ہیں ان کے سامنے ایسا نہ کرنا۔ [1] بہر حال ان طرق سے راوی کے سوء حفظ کا پتہ چلتا ہے۔
[1] تاریخ بغداد: ۱۴/۳۱۴، ۳۱۵، تحقیق بشار عواد دارالمغرب الاسلامی، تاریخ بغداد میں ہے کہ جب امام احمد نے ان سے یہ کہا کہ میں نے تمہیں روکا تھا نا؟؟ تو ان کا جواب تھا : ’’ واللہ لرفستہ لی احب الی من سفری‘‘ ، مقدمہ المجروحین : ۱/۳۳،بلکہ مقدمہ المجروحین میں مزید یہ بھی ہے کہ فقام الیہ یحی و قبلہ ، وقال: جزاک اللہ عن الاسلام خیرا ،مثلک من یحدث انما اردت ان اجریک