کتاب: ضوابط الجرح والتعدیل - صفحہ 7
طلبہ پر شفقت فرماتے ہوئے تدریس کے فرائض سرانجام دیں ، استاد محترم فضیلۃ الشیخ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ نے ہماری اس درخواست کو قبول کیا، جنوری 2015 ءمیں یہ دورہ منعقد ہوا جس میں علماء و طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔وللّٰه الحمد۔
دورہ کے اختتام پر ہم نے استاد محترم فضیلۃ الشیخ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ سے اس دورہ کی کتابی صورت میں اشاعت کی اجازت چاہی جو استاد محترم فضیلۃ الشیخ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ نے مرحمت فرمادی۔ ہمارے فاضل دوست اور معروف عالم دین فضیلۃ الشیخ حافظ محمد یونس اثری حفظہ اللہ نے اس کوکتابی قالب میں ڈحالنے کی ذمہ داری اٹھائی، اور استاد محترم فضیلۃ الشیخ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ کے دئیے گئے چند نکات اور دورہ کی آڈیوکے ذریعہ کام کا آغاز کیا ، فاضل شیخ نے استاد محترم فضیلۃ الشیخ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ کے ذکر کردہ اقوالِ محدثین ، عباراتِ کتب اور حوالہ جات کی توثیق وتصحیح میں بھرپور محنت کی بلکہ کئی جگہوں پر زائد مثالیں ذکر کرکے عبارتوں کو مزید نکھار کر اور اصول کو مزید واضح کر کے کتاب کو چار چاند لگادئیےاور الحمدللہ اس ذمہ داری کا حق ادا کردیا ۔فجزاہ اللّٰه خیرا وأحسن الجزاء۔
استاد محترم فضیلۃ الشیخ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ کی اس کتاب کے متعلق مجھ جیسا نالائق طالب علم حرفے چند کہنے سے عاجز ہے، بلکہ یہ مقام ایسا ہے کہ عاجزی کا اظہار کرتے بھی ریاکاری کا اندیشہ رہتا ہے، البتہ ایک ادنی طالب علم کی حیثیت سے اتنا ضرور عرض کروں گا کہ یہ کتاب علم الجرح والتعدیل کی خصوصاً اردو کتابوں میں ایک انمول اضافہ ہے اور مبتدی و منتہی طالب علم کے لئے یکساں مفید ہے، اس میں استاد محترم فضیلۃ الشیخ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ نے جہاں جرح وتعدیل کے بنیادی اصول شرح وتوضیح کے ساتھ ذکر کئے ہیں وہیں ان اصولوں پر تفصیلی گفتگو فرماتے ہوئے چند معترضین پر نقد اور اور کچھ قدیم غلط فہمیوں مثلاً امام عجلی اور امام دارقطنی کو متساہلین