کتاب: زکوۃ کے مسائل - صفحہ 94
سے گزرے ہوئے سالوں کی زکاۃوصول کر لیں۔اس کے بعد پھر خط لکھا کہ اس مال سے گزشتہ تمام سالوں کی زکاۃنہ لی جائے بلکہ صرف ایک دفعہ زکاۃلے لی جائے،کیوں کہ وہ مال ضمار تھا ۔اسے مالک نے روایت کیاہے۔ وضاحت : جس مال کے واپس ملنے کا یقین ہو(مثلًا قرض یا پراویڈنٹ فنڈ وغیرہ)اس پر سال بہ سال زکاۃادا کرنا واجب ہے۔لیکن جس مال کے واپس ملنے کی امید نہ ہو جب مل جائے تو گزشتہ تمام سالوں کی زکاۃادا کرنے کی بجائے مال ضمار کی طرح ایک مرتبہ زکاۃادا کر دینا کافی ہے۔واللہ اعلم بالصواب!