کتاب: زکوۃ کے مسائل - صفحہ 88
دیا ۔‘‘اسے ترمذی نے روایت کیا ہے مسئلہ نمبر:135 فقیر آدمی،غنی یاآل ہاشم کے کسی فرد کو صدقہ کے مال سے ہدیہ دے سکتا ہے۔ عَنْ اَنَسٍ رضی اللہ عنہ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم اُتِیَ بِلَحْمٍ قَالَ ((مَا ہٰذَا؟ )) قَالُوْا : شَیْئٌ تُصَدِّقَ بِہٖ عَلٰی بَرِیْرَۃَ ، فَقَالَ (( ہُوَ لَہَا صَدَقَۃٌ وَ لَنَا ہَدِیَّۃٌ )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[1] (صحیح) حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گوشت لایا گیا آپ نے پوچھا ’’یہ گوشت کیسا ہے؟‘‘ کہا گیا کہ ’’بریرہ(آزاد کردہ لونڈی)پر کسی نے صدقہ کیا ہے ۔‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’وہ اس کے لئے صدقہ ہے اور ہمارے لئے ہدیہ ہے۔‘‘اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے مسئلہ نمبر:136 احسان جتلانے سے صدقہ کا ثواب ضائع ہو جاتا ہے۔ عَنْ اَبِیْ ذَرٍّرضی اللہ عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم ((ثَلاَ ثَۃٌ لاَ یُکَلِّمُہُمُ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَ لاَ یَنْظُرُ اِلَیْہِمْ وَ لاَ یُزَکِّیْہِمْ وَ لَہُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ اَلْمَنَّانُ بِمَا اَعْطَی وَالْمُسْبِلُ اِزَارَہٗ وَ الْمُنَفِّقُ سِلْعَتَہٗ بِالْحَلْفِ الْکَاذِبِ )) رَوَاہُ النِّسَائِیُّ[2] (صحیح) حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’قیامت کے دن اللہ تعالیٰ تین آدمیوں سے نہ کلام کرے گا نہ ان کی طرف دیکھے گا نہ ان کو پاک کرے گااور ان کے لئے دردناک عذاب ہو گا(1)دے کر احسان جتانے والا (2)تہ بند لٹکانے والا (3)اور جھوٹی قسم سے اپنا سودا بیچنے والا ۔‘‘اسے نسائی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر:137 ہر نیکی کا کام صدقہ ہے۔ عَنْ حُذَیْفَۃَ رضی اللہ عنہ قَالَ : قَالَ نَبِیُّکُم صلی اللہ علیہ وسلم ((کُلُّ مَعْرُوْفٍ صَدَقَۃٌ )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[3] حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ تمہارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے ’’ ہر نیکی کا کام صدقہ ہے۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
[1] صحیح سنن ابی داؤد ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 1457 [2] صحیح سنن النسائی ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 2404 [3] صحیح مسلم ، کتاب الزکاۃ ، باب بیان ان اسم الصدقۃ یقع علی کل نوع من المعروف