کتاب: زکوۃ کے مسائل - صفحہ 84
مسئلہ نمبر:123 صدقہ اللہ تعالیٰ کے غصہ کو دور کرتا ہے اور بری موت سے بچاتا ہے۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ رضی اللہ عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم ((صَدَقَةُ السِّرِّ تُطْفِئُ غَضَبَ الرَّبِّ، وَصِلَةُ الرَّحِمِ تَزِيدُ فِي الْعُمُرِ، وَفِعْلُ الْمَعْرُوفِ يَقِي مَصَارِعَ السُّوءِ)) رَوَاہُ الْبَیْہَقِیُّ [1] (صحیح) حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’پوشیدہ صدقہ اللہ تعالیٰ کے غضب کو ٹھنڈا کرتاہے صلہ رحمی عمر میں اضافہ کرتی ہے نیک عمل آدمی کو برائی کے گڑھے میں گرنے سے بچاتی ہے۔‘‘ اسے بیہقی نے روایت کیاہے مسئلہ نمبر:124 قیامت کے دن مومن اپنے صدقہ کے سایہ میں ہو گا۔ عَنْ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ رضی اللہ عنہ قَالَ : حَدَّثَنِیْ بَعْضُ اَصْحَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اَنَّہٗ سَمِعَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم یَقُوْلُ (( اِنَّ ظِلَّ الْمُؤْمِنِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ صَدَقَتُہٗ )) رَوَاہُ اَحْمَدُ[2] (صحیح) حضرت مرثد بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض صحابہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرماتے تھے ’’قیامت کے روز صدقہ ایماندار کے لئے سایہ ہوگا ۔‘‘اسے احمد نے روایت کیا ہے مسئلہ نمبر:125 معمولی چیز کا صدقہ بھی آگ سے بچا سکتا ہے۔ عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ رضی اللہ عنہ قَالَ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم یَقُوْلُ ((اِتَّقُوا النَّارَ وَ لَوْ بِشِقِّ تَمْرَۃٍ )) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[3] حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا’’جہنم کی آگ سے بچو خواہ کھجور کا ایک ٹکڑا ہی دے کر بچو ۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیا ہے مسئلہ نمبر:126 افضل ترین صدقہ پانی پلانا ہے۔ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَادَۃَ رضی اللہ عنہ اَنَّہٗ قَالَ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم ! اِنَّ اُمَّ سَعْدٍ مَاتَتْ فَأَیُّ الصَّدَقَۃِ
[1] صحیح جامع الصغیر ، للالبانی ، الجزء الثالث، رقم الحدیث 3654 [2] مشکوۃ المصابیح ، کتاب الزکاۃ ، باب فضل الصدقۃ ، الفصل الثالث۔ [3] صحیح بخاری ، کتاب الزکاۃ ، باب اتقوا النار و لو بشق تمرۃ