کتاب: زکوۃ کے مسائل - صفحہ 63
مالک اپنی خوشی سے دینا چاہے۔(تو دے سکتا ہے)۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر:73 40 سے کم بکریوں پر زکاۃنہیں۔ مسئلہ نمبر:74 40 سے لے کر120 بکریوں تک ایک بکری زکاۃہے۔ مسئلہ نمبر:75 121 سے لے کر 200تک دو بکریاںزکاۃہے۔ مسئلہ نمبر:76 201 سے لے کر 300تک تین بکریاںزکاۃہے۔ مسئلہ نمبر:77 300 سے زیادہ ہوں تو ہر سو بکری پر ایک بکری زکاۃہے۔ مسئلہ نمبر:78 نصاب سے کم مال ہونے کے باوجود اگر کوئی شخض زکاۃادا کرنا چاہے ،تو کر سکتا ہے۔ وضاحت : 1حدیث مسئلہ نمبر64 تا72 کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ 2بکریوں اور بھیڑوں کا نصاب اور شرح زکاۃایک ہی ہے۔ مسئلہ نمبر:79 30 سے کم گائیوں پرزکاۃنہیں۔ مسئلہ نمبر:80 30 گائیوں پر ایک سال کا بچھڑا یا بچھڑی زکاۃادا کرنی چاہئے۔ مسئلہ نمبر:81 40 گائیوں پر دو سال کا بچھڑا یا بچھڑی زکاۃہے۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللہ عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ ((فِیْ ثَلاَثِیْنَ مِنَ الْبَقَرِ تَبِیْعٌ اَوْ تَبِیْعَۃٌ وَفِیْ کُلِّ اَرْبَعِیْنَ مُسِنَّۃٌ )) رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[1] حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’30 گائیوں میں سے ایک سال کا بچھڑا،یا بچھڑی( جو دوسرے سال کی عمر میں ہو)چالیس گائیوںمیں سے دو سال کا بچھڑا،یا بچھڑی جو تیسرے سال کی عمر میں ہوزکاۃہے ۔‘‘اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر:82 60 گائیوں پر دو بچھڑے یا دو بچھڑیاںجو دوسرے سال کی عمر میں ہوں زکاۃادا کرنی چاہئے۔
[1] صحیح سنن الترمذی للالبانی الجزء الاول رقم الحدیث 508