کتاب: زکوۃ کے مسائل - صفحہ 45
شُرُوْط الــــــــــزَّکَاۃِ زکاۃ کی شرائط مسئلہ نمبر:32 ہر آزاد مال دار(صاحب نصاب)مسلمان(مرد ہو یاعورت،بالغ ہو یا نابالغ ،عاقل ہو یا غیر عاقل)پر زکاۃفرض ہے۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم بَعَثَ مُعَاذًا رضی اللہ عنہ اِلَی الْیَمَنِ فَقَالَ : اُدْعُہُمْ اِلَی شَہَادَۃِ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَاَنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم فَاِنْ ہُمْ اَطَاعُوْا لِذَلِکَ فَاَعْلِمْہُمْ اَنَّ اللّٰہَ قَدِ افْتَرَضَ عَلَیْہِمْ خَمْسَ صَلَوَاتٍ فِیْ کُلِّ یَوْمٍ وَلَیْلَۃٍ فَاِنْ ہُمْ اَطَاعُوْا لِذَلِکَ فَاَعْلِمْہُمْ اَنَّ اللّٰہَ افْتَرَضَ عَلَیْہِمْ صَدَقَۃً فِیْ اَمْوَالِہِمْ تُوْخَذُ مِنْ اَغْنِیَائِہِمْ وَتُرَدُّ عَلٰی فُقَرَآئِہِمْ ۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف بھیجا،تو فرمایا’’لوگوں کو پہلے اس بات کی دعوت دو کہ وہ گواہی دیں،اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں اللہ تعالیٰ کارسول ہوں،اگر وہ یہ تسلیم کر لیں تو پھر انہیں بتاؤ کہ ہر دن اور رات میں اللہ تعالیٰ نے ان پر پانچ نمازیں فرض کی ہیں،اگر یہ بھی مان لیں تو پھر انہیں بتاؤکہ اللہ تعالیٰ نے ان پر ان کے مالوں میں صدقہ(زکاۃ)فرض کیا ہے جو کہ ان کے اغنیاء سے لیا جائے گااور ان کے فقراء کو دیا جائے گا ۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر:33 جس مال پر ایک قمری سال گزر چکا ہو اس پر زکاۃادا کرنی فرض ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم:مَنِ اسْتَفَادَ مَالاً فَلاَ زَکَاۃَ عَلَیْہِ حَتّٰی یَحُوْلَ عَلَیْہِ الْحَوْلُ عِنْدَ رَبِّہٖ ۔رَوَاہُ التِّرْمِذِیّ[2] (صحیح)
[1] صحیح بخاری کتاب الزکاۃ، باب وجوب الزکاۃ و قول اللہ تعالی { واقیموا الصلاۃ …[ [2] صحیح سنن الترمذی للالبانی الجزء الثانی رقم الحدیث 515