کتاب: زکوۃ کے مسائل - صفحہ 24
سرمایہ دارانہ نظام معیشت سے مایوس اور اشتراکی نظام معیشت سے بغاوت کر چکی ہے اور نہیں جانتی کہ کیا کرے کدھر جائے،اسلامی نظام معیشت کے علمبردار، جنہیں اس وقت پوری دنیا کی راہنمائی کا فریضہ سرانجام دینا چاہیے تھا خود باطل نظاموں کی فریب کاریوں کے جال میں پھنسے ہوئے ہیں ۔
مانگتے پھرتے ہیں اغیار سے مٹی کے چراغ
اپنے خورشید پہ پھیلا دیے سائے ہم نے
مستقبل میں جب بھی کبھی مسلمانوں کو جاندار قیادت میسر آ گئی جو اسلامی نظام حیات کو اس کی حقیقی شکل میں متعارف کروا سکی تو ہمیں یقین کامل ہے کہ جبر و ظلم،جھوٹ و فریب اور خود غرضی کی ستائی ہوئی دنیا عدل و انصاف ،امن و سکون اور حریت و اخوت کے اس آسمانی نظام کو آزمانے میں ان شاء اللہ لمحہ بھر کا تامل نہیں کرے گی۔
قارئین کرام!زکاۃکے مسائل بلا شبہ بہت دقیق اور عمیق ہیں اسی لیے ہم نے زیادہ سے زیادہ علمائے کرام سے استفادہ کی کوشش کی ہے۔تاہم اہل علم حضرات کی آراء اور مشوروں کا ہمیں انتظار رہے گا۔
ہم نے کوشش کی ہے کہ احادیت صحیحہ کے حوالے سے قدیم اور جدید قسم کے تمام مسائل شامل اشاعت ہوں تاکہ اس معاملے میں عوام الناس کی زیادہ سے زیادہ راہنمائی ہو سکے۔ہم اپنی کوشش میں کہاں تک کامیاب ہوئے ہیں ،اس کا اندازہ قارئین کرام ہی لگا سکتے ہیں۔
قارئین کرام!سلسلہ اشاعت حدیث سے ہمارے پیش نظر درج ذیل مقاصد ہیں۔
(ا) حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے لوگ اسی طرح کا تعلق محسوس کریں جیسا کتاب اللہ کے ساتھ محسوس کرتے ہیں۔
(ب) دینی مسائل سیکھنے اور سمجھنے کے لیے لوگوں میں صرف کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے استفادہ کرنے کا رجحان پیدا ہو۔
(ج) کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہ ہونے والے مسائل کو بلا تامل ترک کرنے کی سوچ عام ہو۔
آپ اس حقیقت سے یقینًا اتفاق کریں گے کہ اب تک جس قدر عام فہم ،آسان اور عوامی انداز میں