کتاب: زکاۃ کے فضائل اور احکام - صفحہ 6
ہو زکاۃ فرض نہیں ہے ۔ اسلام شروع سے ہی انسانی غلامی کا مخالف رہا ہے ، اور اس نے غلاموں کو آزاد کرنے کی بڑی تاکید وفضیلت بیان کی ہے ، لیکن بین الأقوامی حالات کی وجہ سے اسے مکمل ختم نہیں کرسکا ، اس تعلق سے مختلف سلاطین اسلام نے اپنے اپنے دور میں غلامی کو ختم کرنے کیلئے کئی اصلاحی قوانین بنائے ،یہاں تک کہ اقوام متحدہ کی 10۔12۔1946 کی قرار داد کے لئے راہ ہموار ہوئی ، جسکی رو سے اس کام کو بین الأقوامی جرم قرار دیا گیا ،اگرچہ کہ اب انسانوں کو غلام بنانے کا دور لد چکا ہے ، لیکن افسوس کہ دنیا میں اب بھی کچھ علاقے ایسے ہیں جہاں کہ زمینی خداؤں نے اپنے جیسے جیتے جاگتے انسانوں کو غلام بنا رکھا ہے ۔
زکاۃ کن چیزوں میں فرض ہے ؟
زکاۃ پانچ چیزوں میں فرض ہے ، اور سوائے زرعی پیداوار اور خزانے کے باقی تمام چیزوں میں چالیسواں حصہ یا %2.5 ڈھائی فیصد ہے ،جن کی تفصیل مندرجہء ذیل ہے :
1) سونا :اگر کسی کے پاس ساڑھے سات تولہ سونا ، جس کا وزن 85 گرام ہوتا ہے ،موجود ہوتو اس پر زکاۃ فرض ہے ، چاہے یہ سونا زیورات کی شکل میں ہو یا ڈھیلے کی شکل میں ۔ یاد رہے کہ مذکورہ وزن خالص سونے کا ہے ،اگر کسی کے پاس مثلاً 100 گرام سونا 22 قیراط کا ہو تو اس کے خالص سونے کا وزن 91.791 ہوتا ہے ،