کتاب: زکاۃ کے فضائل اور احکام - صفحہ 4
زکاۃ ادا نہ کرنے والوں کیلئے وعید لیکن اگر کوئی شخص زکاۃ کو فریضہ تسلیم کرتے ہوئے محض اپنے دل کی تنگی اور بخل کی وجہ سے زکاۃ ادا نہیں کرتا تو ایسا شخص فاسق وفاجر ہے ، اسے زکاۃ نہ دینے کا عذاب قیامت کے دن بھگتنا پڑے گا ۔ جیسا کہ ارشاد باری ہے : ترجمہ : ’’ اور جو لوگ سونا چاندی کا خزانہ رکھتے ہیں اور اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے انھیں دردناک عذاب کی خبر پہنچا دیجئے ، جس دن اس خزانے کو آتشِ دوزخ میں تپایا جائے گا پھر اس سے ان کی پیشانیاں اور پہلو اور پیٹھیں داغی جائیں گی ، ( اور ان سے کہا جائے گا ) یہ ہے جسے تم نے اپنے لئے خزانہ بنا رکھا تھا ، پس اپنے خزانوں کا مزہ چکھو‘‘ ۔[ التوبۃ : 35] نیز فرمان باری ہے: ترجمہ :جو لوگ مال میں جو اللہ نے اپنے فضل سے اُنکو عطا فرمایا ہے بخیلی کرتے ہیں وہ اُس بخل کو اپنے حق میں اچھا نہ سمجھیں بلکہ اُن کیلئے بُرا ہے، وہ جس مال میں بخل کرتے ہیں قیامت کے دن ا سکا طوق بنا کر اُنکی گردنوں میں ڈالا جائے گا۔اور آسمانوں اور زمین کا وارث اللہ ہی ہے اور جو تم عمل کرتے ہو اللہ کو معلوم ہی۔(آل عمران: 180 ) اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ترجمہ: "اللہ نے جس کو مال سے نوازا اور پھر اس نے زکاۃ ادا نہیں کی ، قیامت کے دن اسکا مال گنجے سانپ کی شکل میں آئے گا جسکی