کتاب: زکاۃ کے فضائل اور احکام - صفحہ 2
اﷲ کے نزدیک نہیں بڑھتا ، اور تم لوگ جو زکاۃ دیتے ہو اﷲ کی رضا حاصل کرنے کیلئے،ایسے ہی لوگ اسے کئی گنا بڑھانے والے ہیں "۔ (الروم :39)
نیزارشادباری ہے : "اﷲ سود کو گھٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے ، اور اﷲ کسی ناشکرے(سود خور) اور گناہ گار کو دوست نہیں رکھتا "۔( البقرہ :276)
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قسم کھا کر تین باتیں ارشاد فرمائیں کہ :" 1۔کسی بندے کا مال زکاۃ دینے سے کم نہیں ہوتا۔ 2۔اور جس بندے پر کوئی ظلم ہوا اور وہ اس پر صبر کرتا ہے تو اﷲ تعالیٰ اس کی عزت میں اضافہ کردیتا ہے ۔3۔ اور جو بندہ اپنے اوپر بھیک مانگنے کا در،وا کرلیتا تو اﷲ اس پر محتاجی کا دروازہ کھول دیتا ہے" ۔( ابن ماجہ :کتاب الجہاد۔مسند احمد :17339)
اس سے معلوم ہوا کہ زکاۃ انسان کے مال کی پاکیزگی اور اسکے دل کی صفائی اور اس کی روح اوراخلاق وکردار کی پاکیزگی کا بڑا ذریعہ ہے ۔یاد رہے کہ ’’ زکاۃ ‘‘ کیلئے قرآن وسنت میں ’’ صدقہ ‘‘کا لفظ بھی استعمال کیا گیا ہے ۔
زکاۃ کی اہمیت
(1) زکاۃ دین اسلام کے ان پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے جن پر دین اسلام قائم ہے جیسا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
’’ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے : اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود