کتاب: زکاۃ کے فضائل اور احکام - صفحہ 19
خرچ کرسکتی ہوں ؟ انہوں نے کہا :تم خود ہی جاکر پوچھ کر آنا۔ جب وہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پہنچیں تو آپ کے دروازے پر ایک انصاری صحابیہ بھی پہلے سے موجود تھیں ، ان کا مسئلہ بھی وہی تھا جو میرا تھا ۔ جب سیدنا بلال رضی اللہ عنہ ہمارے پاس سے گذرے تو ہم نے ان سے گذارش کی کہ وہ ہمارے ا س مسئلہ کو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھ لیں ، لیکن ہمارا نام نہ بتائیں ۔ وہ آپکے کمرے میں داخل ہوئے اور مذکورہ مسئلہ پوچھا توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایاکہ وہ دو عورتیں کون ہیں ؟ انہوں نے جواب دیا کہ زینب ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا :کونسی زینب ؟ جواب دیا کہ عبد اﷲ رضی اللہ عنہ کی بیوی ۔ فرمایا : ان سے کہو کہ وہ اپنے شوہر اور اپنے ایتام پر زکاۃ کی رقم خرچ کرسکتی ہیں اور ان کیلئے دُگنا ثواب ہوگا، قرابت داری کا اور زکاۃ دینے کا ،،۔(بخاری :1466 مسلم :1000)
5) آل بنو ہاشم کو :رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے خاندان کے لوگوں پر زکاۃ کو حرام قرار دیا ،بنو ہاشم سے اولاد سیدنا عباس بن عبد المطلب،اولاد سیدنا علی بن ابی طالب ،اولاد سیدنا جعفر بن ابی طالب ، اولاد سیدنا عقیل بن ابی طالب رضی اللہ عنہم اور تمام خاندان بنو ہاشم اور بنو مطلب ہیں ۔ ایک مرتبہ حسن بن علی رضی اﷲ عنہما نے زکاۃ کے کھجوروں میں سے ایک کھجور اپنے منہ میں ڈال لی ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ( ڈانٹتے ہوئے ) فرمایا : ’’ تھوک دو تھوک دو ،اسے پھینک دو ، کیا تمہیں نہیں معلوم کہ ہم زکاۃ کا مال نہیں کھاتے ۔(متفق علیہ)لیکن افسوس کہ بعض علاقوں میں دیکھا گیا کہ لوگ