کتاب: زکاۃ کے فضائل اور احکام - صفحہ 15
لانے والے ہیں تو مسجد کی طرف دوڑ لگاتے اور نماز ،تلاوت اور دعا وغیرہ میں مشغول ہوجاتے ، جب آپ ان کو عبادت کی حالت میں دیکھتے تو انہیں آزاد کردیتے ۔ یہ دیکھ کر آپ کے احباب کہتے : اے ابو عبد الرحمن ! اﷲ کی قسم یہ لوگ آپ کو دھوکہ دینے کے لئے اس طرح کا عمل کرتے ہیں ۔ آپ فرماتے :جو اﷲ کے بارے میں ہمیں دھوکہ دیتا ہے تو ہم اس سے دھوکہ کھاجاتے ہیں ۔
4۔غریب رشتہ داروں کو مقدم رکھنا ۔ جیسا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : مسکین کو زکاۃ دینا ،زکاۃ ہے ، لیکن رشتہ کو زکاۃ دینا دوہرا اجر کا حاصل کرنا ہے ،زکاۃ دینے کا اور صلہ رحمی کرنے کا بھی ۔ (احمد ، ترمذی ، نسائی، صححہ الألبانی)
5۔زکاۃ،صدقات اورخیرات کو چھپا کر دینا : فرمان باری تعالیٰ ہے :
’’ اگر تم صدقات اور خیرات ظاہر کرتے ہو تو اچھی ہی بات ہے ، اگر محتاجوں کو دیتے وقت اسے چھپاتے ہو ، تو یہ تمہارے لئے بہتر ہے ،،۔( البقرۃ :271)
رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : وہ سات شخص جنہیں اﷲ تعالیٰ قیامت کے دن اپنے عرش کے سایہ میں جگہ دے گا ، ان میں سے وہ شخص بھی ہے ،جس نے اس طرح چھپا کر صدقہ کیا کہ اسکے بائیں ہاتھ کو بھی پتہ نہیں چلا کہ اسکے داہنے ہاتھ نے کیا خرچ کیا ہے ،،۔ ( متفق علیہ )
6۔رحمت وشفقت کا برتاؤ :زکاۃ دیتے ہوئے غرباء ومساکین کے ساتھ شفقت