کتاب: زکاۃ کے فضائل اور احکام - صفحہ 13
2) وہ مکانات جو انسان نے کرایہ پر چڑھانے کی نیت سے خریدے ہوں ۔اگر ان کرایوں سے اتنی آمدنی ہوتی ہو کہ سال بھر کے اخراجات کے بعد نصاب کے مقدار کے برابر روپیہ بچا ہوا ہے توپھر اس آمدنی پر زکاۃ ہے
3) وہ زمینی پلاٹ جسے انسان نے آئندہ کسی وقت میں گھر کی تعمیر وغیرہ کے لئے خریدا ہو ، شرط یہ ہے کہ اس میں تجارتی غرض نہ ہو، اگر کسی نے تجارتی غرض سے کوئی مکان یا پلاٹ وغیرہ خریدا ہے تو اسے اس مکان یا زمین کی موجودہ قیمت کے مطابق زکاۃ دینی چاہئے۔
4) ذاتی استعمال کی چیزیں ، جیسے گاڑی ،موٹر کار وغیرہ ۔
5) مشنریاں ، جس سے انسان اپنا روزگار حاصل کرتا ہے ۔
6) زمین جوتنے والی مشنریاں ۔ جیسے ہل ٹریکٹر وغیرہ
7) ہیرے جواہرات ،موتی اور قیمتی پتھر.انکی آمدنی پر زکاۃ ہے بشرطیکہ وہ مقررہ نصاب کو پہنچے
8) قیمتی دھاتیں :جیسے پلاٹینیم وغیرہ۔ ہاں انکی تجارت سے حاصل ہونے والی آمدنی پر زکاۃ ہے بشرطیکہ وہ مقررہ نصاب کو پہنچے۔