کتاب: زکوٰۃ فرضیت، مصارف اور مسائل - صفحہ 5
جائے گی‘‘۔(بخاری: 1331۔ مسلم: 19)
٭ فر ضیت زکوٰۃ کی حکمتیں اور فوائد
زکوٰۃ کی صحیح طور پر ادائیگی کے معاشرہ پر، زکوٰۃ ادا کرنے والے کے نفس اور مال پر بہت اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں جن میں چند درج ذیل ہیں:
٭زکوٰۃ، مال میں اضافہ کا سبب ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿ وَمَآ اٰتَيْتُمْ مِّنْ زَكٰوةٍ تُرِيْدُوْنَ وَجْهَ اللّٰهِ فَاُولٰۗىِٕكَ هُمُ الْمُضْعِفُوْنَ﴾(الروم: ۳۹)
ترجمہ:’’ اور جو کچھ صدقہ زکوٰۃ تم اللہ تعالیٰ کا منہ دیکھنے (اور خوشنودی کے لئے) دو تو ایسے لوگ ہی ہیں اپنا دوچند کرنے والے ہیں۔
٭ انسان کے نفس اور مال کی پاکیزگی کا باعث ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿خُذْ مِنْ اَمْوَالِهِمْ صَدَقَةً تُطَهِّرُھُمْ وَتُزَكِّيْهِمْ بِهَا وَصَلِّ عَلَيْهِمْ ﴾(التوبہ:103)
ترجمہ:’’ آپ ان کے مالوں میں سے صدقہ لیجئے، جس کے ذریعہ سے آپ ان کو پاک صاف کر دیں اور ان کے لئے دعا کیجئے‘‘۔
٭ غریبوں کے دل سے امراء کے خلاف حقد وحسد کےجذبات ختم کرنے کا سبب ہے۔
٭ معاشرہ میں تعاون اور ہمدردی کے جذبات پروان چڑھانے میں معاون ہے۔
٭زکوٰۃ ادا نہ کرنے کی وعید
اس بات پر علماء کا اجماع ہے کہ زکوٰۃ کے وجوب کا انکار کرنے والا شخص کافر ہے، البتہ وہ شخص جو زکوٰۃ کے وجوب کا اقرار تو کرتا ہو لیکن زکوٰۃ ادا نہ کرے وہ کبیرہ گناہ کا مرتکب ہے، اللہ تعالیٰ نے ایسے افراد کے بارے میں سخت وعید بیان فرمائی ہےکہ:
﴿وَالَّذِيْنَ يَكْنِزُوْنَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلَا يُنْفِقُوْنَهَا فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ ۙ فَبَشِّرْهُمْ بِعَذَابٍ اَلِيْمٍ O ﴿يَّوْمَ يُحْمٰي عَلَيْهَا فِيْ نَارِ جَهَنَّمَ فَتُكْوٰي بِهَا جِبَاهُهُمْ وَجُنُوْبُهُمْ وَظُهُوْرُهُمْ ۭهٰذَا مَا كَنَزْتُمْ لِاَنْفُسِكُمْ فَذُوْقُوْا مَا كُنْتُمْ تَكْنِزُوْنَ﴾ (التوبہ: 34، 35)
ترجمہ:’’ اور جو لوگ سونا چاندی کا خزانہ رکھتے ہیں اور اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے، انہیں دردناک