کتاب: زکوۃ ، عشر اور صدقۃالفطر فضائل احکام و مسائل - صفحہ 83
باب: 2 زکاۃ کے مسائل اور اس کا نصاب اب ذیل میں مختصراً زکاۃ کے ضروری مسائل بیان کیے جاتے ہیں ۔ زکاۃ چار قسم کے مالوں پرواجب ہے۔ 1. زمین کی پیداوار غلہ، اناج اور پھل فروٹ۔ 2. باہر چرنے والے چوپائے (مویشی) جیسے اونٹ، گائے، بکری وغیرہ۔ 3. سونا چاندی اور زیورات اور اسی میں نقدی بھی شامل ہے۔ 4. وہ سامانِ تجارت، جس کی تجارت کرنے کی شرعًا اجازت ہے۔ ان چاروں چیزوں کا علیحدہ علیحدہ نصاب مقرر ہے، اس نصاب سے کم مال یا کم تعداد پر زکاۃ عائد نہیں ہوگی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَیْسَ فِیمَا أَقَلُّ مِنْ خَمْسَۃِ أَوْسُقٍ صَدَقَۃٌ، وَلَا فِي أَقَلَّ مِنْ خَمْسَۃٍ مِّنَ الإِْ بِلِ الذَّوْدِ صَدَقَۃٌ، وَ لَا فِي اَقَلَّ مِنْ خَمْسِ أَوَاقٍ مِّنَ الْوَرِقِ صَدَقَۃٌ)) ’’زمینی پیداوار میں پانچ وسق (تقریبًا 16من) سے کم میں زکاۃ نہیں ، پانچ اونٹوں سے کم میں زکاۃ نہیں اور پانچ اُوقیے (دو سو درہم، یعنی ساڑھے باون