کتاب: زکوۃ ، عشر اور صدقۃالفطر فضائل احکام و مسائل - صفحہ 2
جس میں ایک دوسرے کے لیے پیارو محبت اور ہمدردی و تعاون کا جذبہ کارفرما ہوتا ہے۔
اس کی اس سہ گونہ حیثیت ہی کی وجہ سے دیگر عبادات میں اسے ایک ممتاز مقام حاصل ہے، اس لیے اس کی اہمیت وافادیت کی وضاحت بڑی ضروری ہے، چنانچہ اس کتاب میں ایک طرف زکاۃ کے تمام ضروری مسائل کی وضاحت قرآن و حدیث کی روشنی میں کرنے کی کوشش کی گئی ہے، کیونکہ اس کی تعبدی حیثیت کا تقاضا ہے کہ اس کی ادائیگی میں اللہ و رسول کے احکام و ہدایات کو ملحوظ رکھا جائے۔ تو دوسری طرف اس کے ان پہلوؤں کو نمایاں کیا گیا ہے جن کے ذریعے سے زکاۃ کے معاشی و معاشرتی فوائد سامنے آسکیں اور معاشرے کے ضرورت مند افراد کی فلاح و بہبود کے لیے اس سے زیادہ سے زیادہ کام لیا جاسکے۔
واقعہ یہ ہے کہ زکاۃ کے اس معاشرتی پہلو سے اس طرح فائدہ نہیں اٹھایا گیا نہ اٹھایا جارہا ہے، جس طرح کہ اس کا حق ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نظامِ زکاۃ کے باوجود…
٭ مسلمان معاشروں میں معاشی ناہمواری انتہاء کو پہنچی ہوئی ہے، ایک طرف امارت کے جزیرے آباد ہیں تو دوسری طرف غربت و ناداری کی اتھاہ گہرائیاں ہیں ۔
٭ گداگری کی لعنت عام ہے۔
٭ سفید پوش قسم کے لوگوں سے تعاون کا کوئی آبرومندانہ انتظام نہیں ہے۔
٭ گردشِ دولت کی وہ صورت نہیں ہے جو اسلام میں مطلوب ہے، بلکہ دولت کا ارتکاز ہے جو اسلام میں بالعموم ناپسندیدہ ہے۔
٭ باہم تعاون و تناصر کی وہ صورتیں نہیں ہیں جن کا اہتمام زکاۃ کے ذریعے سے کیا جاسکتا ہے۔