کتاب: زکوۃ ، عشر اور صدقۃالفطر فضائل احکام و مسائل - صفحہ 172
احکام ترے حق ہیں ، مگر اپنے مفسر تاویل سے قرآن کو بنا سکتے ہیں پاژند قرآن کو بازیچۂ اطفال بنا کر چاہے تو خود اک تازہ شریعت کرے ایجاد دراصل پرویز اور اس کے فرقے کی تکنیک یہ ہے کہ جب بھی قرآن و حدیث پر مبنی فقہ اسلامی کے نفاذ کی بات ملک میں سامنے آتی ہے تو اسی وقت مسلمانوں کے باہمی علمی اور عملی ذیلی اختلافات کو ہوّا بنا کر ڈھنڈورا پیٹنا شروع کردیتے اور مغالطوں کا انبار لگا دیتے ہیں اور سادہ لوگوں کو متأثر کرنے کے لیے آڑ، ڈاکٹر محمد اقبال مرحوم کی (غلط یا صحیح) لیتے ہیں اور یہ نہیں سوچتے کہ مرحوم، اپنی ساری خوبیوں کے باوجود قرآن فہمی کے لیے کوئی اتھارٹی ہیں نہ اسلام کے لیے۔ وہ خود بھی فہم اسلام کے لیے قرآن و حدیث اور فقہ اسلامی کے ماہر علماء کی طرف رجوع فرماتے تھے۔ آخر میں ہم پرویز بٹالوی کو یقین دلاتے ہیں کہ جمہور مسلمان اس کے ’’افکار عالیہ‘‘ کو ان شاء اللہ کبھی ہضم نہ کر سکیں گے جیسا کہ اس کے ہم نام وہم وطن غلام احمد قادیانی (متصل بٹالہ) کے ’’الہامات عالیہ‘‘ کو اس کے ہزار جتنوں کے باوجود ہضم نہیں کر پائے ؎ ’’نورِ حدیث ہے‘‘ ’’کفر‘‘ کی حرکت پہ خندہ زن پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا پیٹ کا مسئلہ واقعہ یہ ہے کہ اشتراکی کوچہ گردوں (جس میں ’’طلوع اسلام‘‘ بھی شامل ہے) کی