کتاب: زکوۃ ، عشر اور صدقۃالفطر فضائل احکام و مسائل - صفحہ 142
زکاۃ اسی پر خرچ کرنی جائز بلکہ ضروری ہوگی۔ بنابریں اگر ایک شخص کی زکاۃ تھوڑی ہے اور وہ کسی ایک ہی ضرورت مند مستحق کوساری زکاۃ دے دیتا ہے، تو اس کا ایسا کرنا صحیح بلکہ انسب(زیادہ مناسب) ہے۔ بعض حالات میں صاحب نصاب بھی مستحق زکاۃ ہوسکتا ہے مذکورہ وضاحت سے ان علماء کی تائید ہوتی ہے جو یہ کہتے ہیں کہ ایک شخص جو مال کی کسی ایک قسم کے اعتبار سے صاحب نصاب ہے، لیکن کثرتِ عیال یا دیگر اسباب و وجوہ کی بنا پر اس کی آمدنی اسے کفایت نہیں کرتی، تو وہ ایک اعتبار سے تو غنی ہے اور اپنے مال میں سے زکاۃ نکالنے کا پابند ہے، لیکن اس اعتبار سے وہ فقیر بھی ہے کہ اس کا مال اس کی کفایت کرنے سے قاصر ہے، چنانچہ ایسے شخص کو بھی زکاۃ دی جاسکتی ہے۔[1]
[1] فقہ السنۃ: 327/1۔