کتاب: زکوۃ ، عشر اور صدقۃالفطر فضائل احکام و مسائل - صفحہ 140
سے فنڈ جمع کیا جاتا اور ان پر اس کو صرف کیا جاتا ہے۔ ان کی دلیل یہ ہوتی ہے کہ ان میں غریبوں کا بھی علاج ہو گا یا ہوتا ہے۔ کیا زکاۃ کا یہ مصرف اور ان کی دلیل صحیح ہے؟
ہمارے خیال میں زکاۃ کا یہ مصرف صحیح نہیں ہے، اس لیے کہ اس میں جہاد والی علت (دین کی حفاظت اور اعلائے کلمۃ اللہ) مفقود ہے، اس لیے محض غریبوں کے نام پر اس کا جواز تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔ علاوہ ازیں اس رُجحان سے دینی مدارس و مراکز کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے جو پہلے ہی حکومتوں اور امراء کی دین سے غفلت اور بے اعتنائی کی وجہ سے کسمپرسی کا شکار ہیں ۔ اس لیے ان فلمی اداکاروں اور گویوں کو یا دیگر افراد جو ہسپتالوں کے قیام کے نام پر زکاۃ فنڈ اور چرم ہائے قربانی جمع کرنے پر لگے ہوئے ہیں ، قطعاً اپنی زکاۃ نہیں دینی چاہیے، ہسپتال مصرف زکاۃ نہ ہیں اور نہ ہو سکتے ہیں ۔ واللہ علم۔
8. ابن السبیل (مسافر)
ابن السبیل کا لفظی ترجمہ ہے’’ راستے کا بیٹا، فرزند راہ۔‘‘ مراد ہے مسافر، کیونکہ وہ ایک ملک سے دوسرے ملک کا سفر، راستے طے کرکے ہی کرتا ہے۔ اسے مستحق زکاۃ قرار دیا گیا ہے، اس لیے کہ بعض دفعہ دیارِ غیر میں اس کے پاس کچھ نہیں رہتا (گو اپنے وطن اور اپنے گھر میں اس کے پاس سب کچھ ہو۔) آج کل اگرچہ تیز رَو جدید مواصلات کا اور اسی طرح بنکوں کے ذریعے سے ہر جگہ اپنے اکاؤنٹ سے اپنا مال حاصل کرنے کا نظام موجود ہے، اور ان سے لوگوں کو بہت سہولتیں حاصل ہوگئی ہیں جن کا پہلے تصور بھی نہ کیا جاسکتا تھا۔ اس کے باوجود یہ حقیقت ہے کہ بہت سے مسافر اپنے وطن سے دور ضرورت مندی اور احتیاج کی اس سطح کو پہنچ سکتے ہیں کہ انہیں