کتاب: زکوۃ ، عشر اور صدقۃالفطر فضائل احکام و مسائل - صفحہ 124
باب: 3
مصارفِ زکاۃ کا بیان
گزشتہ صفحات میں زکاۃ کے ضروری مسائل بیان ہوئے۔ اب ایک اہم مسئلہ مصارفِ زکاۃ کا ہے، یعنی زکاۃ کے مستحق کون کون لوگ ہیں ؟ یا زکاۃ کہاں کہاں خرچ ہوسکتی ہے؟
زکاۃ کے مصارف آٹھ ہیں ۔
یہ آٹھ انواع یا مصارف کون کون سے ہیں ؟ ذیل کی آیت میں اللہ تعالیٰ نے انہیں بیان فرمایا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿ إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاكِينِ وَالْعَامِلِينَ عَلَيْهَا وَالْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ وَفِي الرِّقَابِ وَالْغَارِمِينَ وَفِي سَبِيلِ اللَّـهِ وَابْنِ السَّبِيلِ ۖ فَرِيضَةً مِّنَ اللَّـهِ ۗ وَاللَّـهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ ﴾
’’زکاۃ کے مستحق صرف فقراء، مساکین، عاملینِ زکاۃ اور مؤلفۃ القلوب ہیں ، نیز یہ گردنوں کے چھڑانے میں ، قرض داروں کی مدد کرنے میں ، اللہ کی راہ میں اور مسافر نوازی میں خرچ ہوسکتی ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کا مقرر کردہ فریضہ ہے اور اللہ تعالیٰ سب کچھ جاننے والا، بڑا حکمت والا ہے۔‘‘[1]
[1] التوبۃ 60:9۔