کتاب: زکوۃ ، عشر اور صدقۃالفطر فضائل احکام و مسائل - صفحہ 100
2. جانوروں کا نصاب اور اس میں زکاۃ کی تفصیل
اموالِ زکاۃ کی دوسری قسم میں وہ جانور ہیں جو باہر چرنے والے (سائمہ) ہیں ، یعنی ان جانوروں کی زکاۃ کے لیے مقررہ نصاب اور حولانِ حول (سال گزرنے) کے علاوہ، تیسری شرط یہ ہے کہ یہ سارا سال یا سال کا بیشتر حصہ باہر جنگلوں میں خود رو گھاس چر کر گزارہ کرنے والے ہوں ۔اگر ان جانوروں کو سارا سال یا سال کا بیشتر حصہ مالک خود اپنی گرہ سے چارہ خرید کر کھلائے گا،تو ان میں زکاۃ عائد نہیں ہوگی۔ چوتھی شرط یہ ہے کہ وہ جانور غیر عاملہ ہوں ، یعنی ان سے ہل یا رہٹ چلوانے کا یا کسی اور قسم کا کام نہ لیا جاتا ہو۔ کیونکہ عامل جانوروں کی حیثیت، آلات اور مشینری کی سی ہے جو زکاۃ سے مستثنیٰ ہیں ۔ جن جانوروں کی زکاۃ لینے کا حکم احادیث میں ہے، وہ تین قسم کے ہیں :
1. اونٹ
2. شاۃ۔ جس میں بھیڑ، بکری، بکرے چھترے دینے سب شامل ہیں ۔
3. گائے (بھینس اس میں شامل ہے۔) ان کی زکاۃ حسب ذیل طریقے سے ادا کی جائے گی۔