کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 99
السَّلاَمِ وَیُخْرِجُہُم مِّنَ الظُّلُمَاتِ إِلَی النُّورِ بِإِذْنِہِ وَیَہْدِیْہِمْ إِلَی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ﴾[1] ’’ تمھارے پاس اللہ کی طرف سے نور اور ( ایسی ) واضح کتاب آ چکی ہے جس کے ذریعے اللہ تعالی ان لوگوں کو سلامتی کی راہوں کی طرف ہدایت دیتا ہے جو اس کی رضا کی اتباع کرتے ہیں۔اور اپنے حکم سے اندھیروں سے نکال کر روشنی کی طرف لے جاتا ہے۔اور صراط مستقیم کی طرف ان کی راہنمائی کرتا ہے۔‘‘ اور یہی معاملہ سنت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا بھی ہے، کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے امت میں ’ اختلاف کثیر ‘ واقع ہونے کی صورت میں اپنی سنت اور خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم کے طرز عمل پر سختی سے عمل کرنے کا حکم دیا ہے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ((عَلَیْکُمْ بِسُنَّتِیْ وَسُنَّۃِ الْخُلَفَائِ الْمَہْدِیِّیْنَ الرَّاشِدِیْنَ، تَمَسَّکُوْا بِہَا وَعَضُّوْا عَلَیْہَا بِالنَّوَاجِذِ، وَإِیَّاکُمْ وَمُحْدَثَاتِ الْأُمُوْرِ فَإِنَّ کُلَّ مُحْدَثَۃٍ بِدْعَۃٌ، وَکُلَّ بِدْعَۃٍ ضَلَالَۃٌ )) ’’ تم میری سنت کو لازم پکڑنا اور اسی طرح ہدایت یافتہ اور راہِ راست پر گامزن خلفاء کے طریقے پر ضرور عمل کرنا۔اس کو مضبوطی سے تھام لینا اور اسے قطعا نہ چھوڑنا۔اور تم دین میں نئے نئے کام ایجاد کرنے سے بچنا کیونکہ ہر نیا کام بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے۔‘‘ [2] خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم کے طرز عمل کو اختیار کرنا اس لئے بھی ضروری ہے کہ ان کے ادوار ِ خلافت میں بھی مختلف فتنوں نے سر اٹھایا، چنانچہ انھوں نے جس طرح ان کامقابلہ کیا اور جس طرح انھوں نے ان فتنوں کی آگ کو ٹھنڈا کیا اس سے یقینا آج کے فتنوں کا مقابلہ کرنے میں بھی بہت حد تک راہنمائی مل سکتی ہے۔ اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کیلئے جن دوچیزوں کو چھوڑا اور جن کو مضبوطی سے تھامنے پر اِس بات کی گارنٹی دی کہ یہ امت گمراہ نہیں ہوگی وہ کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہیں۔ رسو ل اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقعہ پر فرمایا تھا : ((فَاعْقِلُوْا أَیُّہَا النَّاسُ قَوْلِیْ، فَإِنِّیْ قَدْ بَلَّغْتُ،وَقَدْ تَرَکْتُ فِیْکُمْ مَّا لَنْ تَضِلُّوْا بَعْدَہُ إِنْ تَمَسَّکْتُمْ بِہٖ : کِتَابَ اللّٰہِ وَسُنَّۃَ رَسُوْلِہٖ صلي اللّٰه عليه وسلم )) ’’ اے لوگو ! میری باتوں کو اچھی طرح سے سمجھ لو، میں نے یقینا اللہ کا دین آپ تک پہنچا دیا۔اور میں تم میں ایسی چیز چھوڑ کر جا رہا ہوں کہ اگر تم نے اسے مضبوطی سے تھام لیا تو کبھی گمراہ نہیں ہو گے اور وہ ہے : اللہ کی کتاب
[1] المائدۃ5 : 15۔16 [2] سنن أبی داؤد :4607۔وصححہ الألبانی