کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 91
اور فتنوں کی کئی انواع واقسام ہیں :
٭ بعض فتنے مال کی وجہ سے اور بعض اولاد کی وجہ سے ہوتے ہیں۔اللہ تعالی کا فرمان ہے :
﴿ اِِنَّمَآ اَمْوَالُکُمْ وَاَوْلَادُکُمْ فِتْنَۃٌ وَاللّٰہُ عِنْدَہٗٓ اَجْرٌ عَظِیْمٌ ﴾[1]
’’بلا شبہ تمھارے مال اور تمھاری اولاد فتنہ ہیں۔اور اللہ ہی ہے جس کے ہاں بڑا اجر ہے۔‘‘
مال اور اولاد اس طرح فتنہ ہیں کہ بسا اوقات انسان اپنے مال اور اپنی اولاد کی وجہ سے دین سے غافل ہوجاتا ہے۔
جیسا کہ اللہ تعالی کا فرمان ہے : ﴿سَیَقُوْلُ لَکَ الْمُخَلَّفُوْنَ مِنَ الْاَعْرَابِ شَغَلَتْنَآ اَمْوَالُنَا وَاَہْلُوْنَا فَاسْتَغْفِرْ لَنَا یَقُوْلُوْنَ بِاَلْسِنَتِہِمْ مَّا لَیْسَ فِیْ قُلُوْبِہِمْ ﴾[2]
’’ دیہاتیوں میں سے جو لوگ پیچھے رہ گئے تھے وہ اب آپ سے کہیں گے کہ ہمیں ہمارے مالوں اور گھروالوں نے مشغول کر رکھا تھا، لہٰذا آپ ہمارے لئے بخشش مانگئے۔وہ اپنی زبانوں سے وہ بات کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ہوتی۔‘‘
ان لوگوں کو ان کے مالوں اور ان کی اولاد نے جہاد فی سبیل اللہ سے غافل کردیا تھا۔اِس طرح ان کے مال اور ان کے بچے ان کیلئے فتنہ بن گئے۔
٭ اسی طرح فتنوں میں سے ایک فتنہ شہوات کا فتنہ ہے، جن کی محبت انسانوں کے دلوں میں مزین کر دی گئی ہے۔چاہے عورتوں کی شہوت ہو، یا اولاد واحفاد کی شہوت ہو، یا مال ومنال کی شہوت ہو۔
اللہ تعالی کا فرمان ہے : ﴿ زُیِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّھَوٰتِ مِنَ النِّسَآئِ وَالْبَنِیْنَ وَ الْقَنَاطِیْرِ الْمُقَنْطَرَۃِ مِنَ الذَّھَبِ وَ الْفِضَّۃِ وَ الْخَیْلِ الْمَسَوَّمَۃِ وَ الْاَنَعَامِ وَ الْحَرْثِ ﴾
’’ لوگوں کیلئے عورتوں، بیٹوں، سونا اور چاندی کے جمع کردہ خزانوں، عمدہ قسم کے گھوڑوں اور مویشیوں اور کھیتوں کی شہوات کی محبت مزین کردی گئی ہے۔‘‘
پھر ان ساری چیزوں کے بارے میں فرمایا :
﴿ذٰلِکَ مَتَاعُ الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَ اللّٰہُ عَنْدَہٗ حُسْنُ الْمَاٰبِ ﴾[3]
’’ یہ سب کچھ دنیوی زندگی کا سامان ہے۔اور بہتر ٹھکانا اللہ ہی کے پاس ہے۔‘‘
[1] التغابن 64:15
[2] الفتح48 :11
[3] آل عمران3 :14