کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 87
نَذَرُ الظّٰلِمِیْنَ فِیْھَا جِثِیًّا﴾[1] ’’ اور تم میں سے کوئی نہیں جس کا جہنم پر گزر نہ ہو۔یہ طے شدہ بات ہے جو آپ کے رب کے ذمہ ہے۔پھر ہم متقین کو تو نجات دلائیں گے مگر ظالموں کو اس میں گھٹنوں کے بل گرا چھوڑیں گے۔‘‘ اسی طرح فرمایا : ﴿ وَیُنَجِّی اللّٰہُ الَّذِیْنَ اتَّقَوا بِمَفَازَتِہِمْ لَا یَمَسُّہُمُ السُّوٓئُ وَلَا ہُمْ یَحْزَنُوْنَ ﴾[2] ’’اور جو لوگ اللہ سے ڈرتے رہے انھیں وہ ان کی کامیابی کے ساتھ بچا لے گا۔انھیں نہ تو کوئی تکلیف پہنچے گی اور نہ ہی وہ غمزدہ ہوں گے۔‘‘ اسی طرح فرمایا : ﴿ وَاِِنَّ لِلْمُتَّقِیْنَ لَحُسْنَ مَاٰبٍ ٭ جَنّٰتِ عَدْنٍ مُّفَتَّحَۃً لَّہُمُ الْاَبْوَابُ٭ مُتَّکِئِینَ فِیْہَا یَدْعُوْنَ فِیْہَا بِفَاکِہَۃٍ کَثِیْرَۃٍ وَّشَرَابٍ ٭ وَعِنْدَہُمْ قٰصِرٰتُ الطَّرْفِ اَتْرَابٌ٭ہٰذَا مَا تُوْعَدُوْنَ لِیَوْمِ الْحِسَابِ ٭ اِِنَّ ہٰذَا لَرِزْقُنَا مَا لَہٗ مِنْ نَّفَادٍ ﴾[3] ’’ اور حقیقت یہ ہے کہ متقین کیلئے اچھا ٹھکانا ہے۔ہمیشہ والے باغات جن کے دروازے ان کیلئے کھلے ہوں گے۔وہ ان میں تکیہ لگائے ہوں گے اور بہت سے لذیذ میوے اور شراب طلب کریں گے۔نیز ان کے پاس نگاہیں جھکائے رکھنے والی ہم عمر بیویاں بھی ہوں گی۔یہ وہ چیزیں ہیں جن کا روز حساب کیلئے تم سے وعدہ کیا جاتا ہے۔بلاشبہ یہ ہمارا رزق ہے جو کبھی ختم نہ ہوگا۔‘‘ اسی طرح فرمایا : ﴿اِِنَّ لِلْمُتَّقِیْنَ مَفَازًا ٭ حَدَآئِقَ وَاَعْنَابًا٭ وَکَوَاعِبَ اَتْرَابًا ٭ وَّکَاْسًا دِہَاقًا ٭ لاَ یَسْمَعُوْنَ فِیْہَا لَغْوًا وَّلاَ کِذّٰبًا ٭ جَزَآئً مِّنْ رَبِّکَ عَطَآئً حِسَابًا ﴾ [4] ’’ متقین کیلئے یقینا کامیابی ہے۔باغات اور انگور۔نوجوان اور ہم عمر عورتیں۔اور چھلکتے ہوئے جام۔وہاں نہ کوئی بیہودہ بات سنیں گے اور نہ جھوٹ۔یہ آپ کے رب کی طرف سے بدلہ ہے جو اپنے اپنے اعمال کے حساب سے ملے گا۔‘‘ اسی طرح اللہ تعالی کا فرمان ہے : ﴿لٰکِنِ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا رَبَّہُمْ لَہُمْ غُرَفٌ مِّنْ فَوْقِہَا غُرَفٌ مَّبْنِیَّۃٌ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ وَعْدَ اللّٰہِ لَا یُخْلِفُ اللّٰہُ الْمِیْعَادَ ﴾[5] ’’ لیکن جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے رہے ان کیلئے بالا خانے ہیں، جن کے اوپر اور بالاخانے بنے ہیں
[1] مریم19: 71۔72 [2] الزمر39: 61 [3] ص38 :49۔54 [4] النبأ78 :31۔36 [5] الزمر39 :20