کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 85
5۔اللہ تعالی کی محبت
اللہ تعالی کافرمان ہے : ﴿ اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْمُتَّقِیْنَ ﴾[1]
’’ بے شک اللہ تعالی پرہیزگاروں سے محبت کرتا ہے۔‘‘
6۔اللہ تعالی کا ساتھ اور اس کی مدد
اللہ تعالی کافرمان ہے : ﴿ اِنَّ اللّٰہَ مَعَ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا وَّ الَّذِیْنَ ھُمْ مُّحْسِنُوْنَ﴾[2]
’’ بے شک اللہ تعالی ان لوگوں کے ساتھ ہوتا ہے جومتقی ہیں اور جو نیک کام کرنے والے ہیں۔‘‘
7۔اللہ تعالی کی دوستی
اللہ تعالی کافرمان ہے : ﴿ وَاللّٰہُ وَلِیُّ الْمُتَّقِیْنَ ﴾[3] ’’ اور اللہ تعالی متقی لوگوں کا دوست ہے۔‘‘
8۔دنیا وآخرت میں بشارت
اللہ تعالی کافرمان ہے : ﴿ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ کَانُوْا یَتَّقُوْنَ ٭ لَھُمُ الْبُشْرٰی فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَ فِی الْاٰخِرَۃِ ﴾ [4]
’’ وہ لوگ جو ایمان لائے اور جو اللہ تعالی سے ڈرتے تھے ان کیلئے دنیا کی زندگی میں بھی خوشخبری ہے اور آخرت میں بھی۔‘‘
9۔اعمال کی قبولیت
اللہ تعالی کافرمان ہے : ﴿ اِنَّمَا یَتَقَبَّلُ اللّٰہُ مِنَ الْمُتَّقِیْنَ ﴾[5] ’’ اللہ تعالی تو متقی لوگوں سے ہی قبول کرتا ہے۔‘‘
10۔عذاب ِ الہٰی سے نجات
اللہ تعالی کا فرمان ہے : ﴿ وَاَنْجَیْنَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَکَانُوْا یَتَّقُوْنَ ﴾ [6]
’’ اور ہم نے ان لوگوں کو ( اپنے عذاب سے ) نجات دی جو ایمان لائے تھے اور جو تقوی کی راہ اختیار کرتے تھے۔‘‘
11۔باری تعالی کی رحمت کا استحقاق
[1] التوبۃ9 :7
[2] النحل16 :128
[3] المقالۃ الحسنیٰ، (ص: ۵، ۶)
[4] یونس10 :63۔64
[5] المائدۃ5 :27
[6] النمل27 :53