کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 75
5۔’تقوی ‘کی اسی اہمیت کے پیش نظر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے لئے یہ دعا فرمایا کرتے تھے : ( اَللّٰہُمَّ آتِ نَفْسِی تَقْوَاہَا وَزَکِّہَا أَنْتَ خَیْرُ مَنْ زَکَّاہَا، أَنْتَ وَلِیُّہَا وَمَوْلَاہَا ) ’’ اے اللہ ! تو میرے نفس کو اس کا تقوی نصیب کر۔اور اسے پاک کردے، تو ہی اسے بہترین پاک کرنے والا ہے۔تو ہی اس کا دوست اور اس کا سرپرست ہے۔‘‘[1] 6۔تقوی بہترین لباس ہے جی ہاں، لباس اللہ تعالی کی بہت بڑی نعمت ہے اور بہترین لباس ’ تقوی ‘ ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے : ﴿ یٰبَنِیْٓ اٰدَمَ قَدْ اَنْزَلْنَا عَلَیْکُمْ لِبَاسًا یُّوَارِیْ سَوْاٰتِکُمْ وَ رِیْشًا وَ لِبَاسُ التَّقْوٰی ذٰلِکَ خَیْرٌ﴾[2] ’’ اے آدم کی اولاد ! ہم نے تمھارے لئے لباس اتارا جو تمھاری شرمگاہوں کو بھی چھپاتا ہے اور موجب زینت بھی ہے۔اور تقوی کا لباس اُس سے بہتر ہے۔‘‘ 7۔تقوی بہترین زاد ِ راہ ہے ہر مسافر اپنے لئے زاد ِ راہ ( سفر خرچ ) اپنے ساتھ لے لیا کرتا ہے۔اور ہم میں سے ہر شخص آخرت کی طرف سفر کر رہا ہے۔اور آخرت کے مسافر کیلئے بہترین زاد ِ راہ ( سفر خرچ )تقوی ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے : ﴿وَ تَزَوَّدُوْا فَاِنَّ خَیْرَ الزَّادِ التَّقْوٰی وَ اتَّقُوْنِ یٰٓاُولِی الْاَلْبَابِ ﴾ [3] ’’ اور تم سفر خرچ لے لیا کرو۔سب سے بہتر سفر خرچ تقوی ہے۔اور اے عقلمندو ! مجھ سے ڈرتے رہا کرو۔‘‘ اور شاعر نے کیا خوب کہا ہے ! وَلَسْتُ أَرَی السَّعَادَۃَ جَمْعَ مَالٍ وَلٰکِنَّ التَّقِیَّ ہُوَ السَّعِیْدُ وَتَقْوَی اللّٰہِ خَیْرُ الزَّادِ ذُخْرًا وَعِنْدَ اللّٰہِ لِلْأَتْقَی مَزِیْدُ ’’ میں نہیں سمجھتا کہ خوش نصیبی مال جمع کرنے میں ہے۔بلکہ متقی ہی در حقیقت خوش نصیب ہے۔اور اللہ کا تقوی ذخیرہ کرنے کیلئے بہترین زاد راہ ہے۔اور اللہ کے ہاں متقی کیلئے مزید بہت کچھ ہے۔‘‘
[1] صحیح مسلم :2722 [2] الأعراف7 :26 [3] البقرۃ2 :179