کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 74
’’ تم اللہ سے ڈرتے رہنا جو کہ تمھارا رب ہے۔اور پانچوں نمازیں ادا کرتے رہنا۔اور اپنے مالوں کی زکاۃ دیتے رہنا۔نیز اپنے حکمرانوں کی اطاعت کرتے رہنا۔اس طرح تم اپنے رب کی جنت میں داخل ہو جاؤ گے۔‘‘
4۔اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بعض ساتھیوں کو بھی خصوصی طور پر ’ تقوی ‘ ہی کی وصیت فرماتے تھے۔
چنانچہ جناب ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( مَن یَّأْخُذُ عَنِّی ہٰؤُلَائِ الْکَلِمَاتِ فَیَعْمَلُ بِہِنَّ أَوْ یُعَلِّمُ مَن یَّعْمَلُ بِہِنَّ ؟ )
’’ کون ہے جو مجھ سے یہ کلمات سیکھے، پھر ان پر عمل کرے یا اس شخص کو سکھلائے جو ان پر عمل کرے ؟ ‘‘
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : میں نے کہا : یا رسول اللہ ! میں۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑ کر پانچ باتیں شمار کیں۔فرمایا :
۱۔( اِتَّقِ الْمَحَارِمَ تَکُنْ أَعْبَدَ النَّاسِ )
’’ تم حرام کاموں سے بچتے رہنا، اس طرح تم لوگوں میں سب سے زیادہ عبادت گزار بن جاؤ گے۔‘‘
۲۔( وَارْضَ بِمَا قَسَمَ اللّٰہُ لَکَ تَکُنْ أَغْنَی النَّاسِ )
’’ اور اس رزق پر راضی ہو جانا جسے اللہ تعالی تمھاری قسمت میں کردے، اس طرح تم لوگوں میں سب سے زیادہ مالدار بن جاؤ گے۔‘‘
۳۔( وَأَحْسِنْ إِلٰی جَارِکَ تَکُنْ مُؤْمِنًا )
’’ اور اپنے پڑوسی سے اچھا سلوک کرتے رہنا، تم سچے مومن بن جاؤ گے۔‘‘
۴۔( وَأَحِبَّ لِلنَّاسِ مَا تُحِبُّ لِنَفْسِکَ تَکُنْ مُسْلِمًا )
’’ اور تم لوگوں کیلئے بھی وہی چیز پسند کرنا جسے اپنے لئے پسند کرتے ہو، تم سچے مسلمان بن جاؤ گے۔‘‘
۵۔( وَلَا تُکْثِرِ الضَّحِکَ فَإِنَّ کَثْرَۃَ الضَّحِکِ تُمِیْتُ الْقَلْبَ )
’’ اور زیادہ مت ہنسنا، کیونکہ زیادہ ہنسی دل کو مردہ کر دیتی ہے۔‘‘[1]
اسی طرح جناب ابو ذر رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خاص طور پر مجھے ارشاد فرمایا :
( اِتَّقِ اللّٰہَ حَیْثُمَا کُنْتَ، وَأَتْبِعِ السَّیِّئَۃَ الْحَسَنَۃَ تَمْحُہَا، وَخَالِقِ النَّاسَ بِخُلُقٍ حَسَنٍ )
’’ تم جہاں کہیں بھی ہو، اللہ تعالی سے ڈرتے رہنا۔اور برائی کے بعد نیکی کرنا جو اسے مٹا دے گی۔اور لوگوں سے اچھے اخلاق کے ساتھ میل جول ر کھنا۔‘‘[2]
[1] جامع الترمذی :2305۔وحسنہ الألبانی
[2] جامع الترمذی :1987۔وحسنہ الألبانی