کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 59
اسی طرح اللہ تعالیٰ نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا : ﴿یٰٓاََیُّہَا الْمُدَّثِّرُ ٭ قُمْ فَاَنْذِرْ ٭ وَرَبَّکَ فَکَبِّرْ ٭ وَثِیَابَکَ فَطَہِّرْ ٭ وَالرُّجْزَ فَاہْجُرْ ٭ وَلاَ تَمْنُنْ تَسْتَکْثِرُ ٭ وَلِرَبِّکَ فَاصْبِرْ ﴾ [1] ’’ اے چادر اوڑھنے والے ! اٹھئے اور لوگوں کو ڈرائیے۔اور اپنے رب کی بڑائی بیان کیجئے۔اور اپنے کپڑے پاک رکھئے۔اور بتوں سے کنارہ کش ہو جائیے۔اور احسان اس لئے نہ کیجئے کہ اس سے زیادہ حاصل کیجئے۔اور اپنے رب کیلئے صبر کیجئے۔‘‘ سامعین کرام ! یہ تھیں وہ تین شرائط، جن کا امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ سر انجام دیتے ہوئے خیال رکھنا ضروری ہے۔اب آئیے اِس کے ساتھ ہی یہ بھی جان لیں کہ انکار ِ منکر کے مراتب کونسے ہیں ؟ انکارِ منکر کے مراتب انکار منکر کے تین مراتب ہیں جو اس حدیث میں ذکر کئے گئے ہیں : رسو ل اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : (( مَنْ رَأَی مِنْکُم مُّنْکَرًا فَلْیُغَیِّرْہُ بِیَدِہٖ، فَإِن لَّمْ یَسْتَطِعْ فَبِلِسَانِہٖ، فَإِن لَّمْ یَسْتَطِعْ فَبِقَلْبِہٖ، وَذَلِکَ أَضْعَفُ الْإِیْمَانِ )) [2] ’’ تم میں سے جو شخص کسی برائی کو دیکھے تو اسے اپنے ہاتھ ( کی طاقت ) سے روکے۔اگر اس کی استطاعت نہ رکھتا ہو تو اپنی زبان سے منع کرے۔اور اگر اس کی بھی طاقت نہ رکھتا ہو تو اپنے دل سے ( اسے برا جانے ) اور یہ کمزور ترین ایمان ہے۔‘‘ اِس حدیث سے ثات ہوتا ہے کہ انکارِ منکر ہر شخص پر حسب استطاعت واجب ہے۔لہٰذا ہر شخص حدیث میں ذکر کئے گئے تین مراتب میں سے جس کی استطاعت رکھتا ہو وہ اس پر عمل کرے اور برائیوں سے منع کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ اسی طرح حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ((مَا مِن نَّبِیٍّ بَعَثَہُ اللّٰہُ تَعَالٰی فِی أُمَّۃٍ قَبْلِی إِلَّا کَانَ لَہٗ مِنْ أُمَّتِہٖ حَوَارِیُّونَ وَأَصْحَابٌ، یَأْخُذُونَ بِسُنَّتِہٖ وَیَقْتَدُونَ بِأَمْرِہٖ، ثُمَّ إِنَّہَا تَخْلُفُ مِن بَعْدِہِمْ خُلُوفٌ یَقُولُونَ مَا لَایَفْعَلُونَ، وَیَفْعَلُونَ مَا لَا یُؤْمَرُونَ، فَمَنْ جَاہَدَہُمْ بِیَدِہٖ فَہُوَ مُؤْمِنٌ، وَمَنْ جَاہَدَہُمْ بِلِسَانِہٖ فَہُوَ مُؤْمِنٌ، وَمَنْ جَاہَدَہُمْ بِقَلْبِہٖ فَہُوَ مُؤْمِنٌ، َولَیْسَ وَرَائَ ذَلِکَ مِنَ الْإِیْمَانِ حَبَّۃُ خَرْدَلٍ )) [3]
[1] المدثر 74: 1۔7 [2] صحیح مسلم :49 [3] صحیح مسلم :50