کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 50
﴿ مِنْ اَھْلِ الْکِتٰبِ اُمَّۃٌ قَآئِمَۃٌ یَّتْلُوْنَ اٰیٰتِ اللّٰہِ اٰنَآئَ الَّیْلِ وَ ھُمْ یَسْجُدُوْن٭ یُؤمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَیَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَیَنْھَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَیُسَارِعُوْنَ فِی الْخَیْرٰتِ وَاُولٰٓئِکَ مِنَ الصّٰلِحِیْنَ﴾ [1] ’’ اہل کتاب کا ایک گروہ حق پر قائم ہے۔( اس گروہ کے لوگ ) رات کی گھڑیوں میں اللہ کی آیات کی تلاوت کرتے اور سجدہ ریز ہوتے ہیں۔اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتے ہیں، نیکی کا حکم دیتے ہیں اور برائی سے منع کرتے ہیں۔اور خیر کے کاموں میں جلدی کرتے ہیں۔اور یہی لوگ صالحین میں سے ہیں۔‘‘ میرے بھائیو اور بہنو ! امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی اہمیت کا اندازہ آپ اس بات سے کر سکتے ہیں کہ اسے اللہ تعالیٰ نے مومن مردوں اور مومنہ عورتوں کے اجتماعی فرائض میں شامل فرمایا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿ وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُہُمْ أَوْلِیَائُ بَعْضٍ یَأمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَیَنْہَوْنَ عَنِ الْمُنکَرِ وَیُقِیْمُونَ الصَّلاَۃَ وَیُؤْتُونَ الزَّکَاۃَ وَیُطِیْعُونَ اللّٰہَ وَرَسُولَہُ أُوْلَـئِکَ سَیَرْحَمُہُمُ اللّٰہُ إِنَّ اللّٰہَ عَزِیْزٌ حَکِیْمٌ﴾[2] ’’ مومن مرد اور مومنہ عورتیں ایک دوسرے کے ( مدد گار ومعاون اور ) دوست ہوتے ہیں، نیکی کا حکم دیتے اور برائی سے منع کرتے ہیں۔نماز قائم کرتے، زکاۃ اداکرتے اور اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرتے ہیں۔یہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ تعالیٰ رحم کرے گا۔بے شک اللہ تعالیٰ غالب، حکمتوں والا ہے۔‘‘ اِس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے جن مومن مردوں اور مومنہ عورتوں کو اپنی رحمت کا مستحق ٹھہرایا ہے ان کی صفات میں سے ایک صفت یہ ہے کہ وہ بھلائی کا حکم دیتے اور برائی سے منع کرتے ہیں۔لہٰذا اللہ تعالیٰ کی رحمت کو حاصل کرنے کیلئے تمام مومنوں کو اِس پر عمل کرنا چاہئے۔ ٭ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر مومنوں کی اچھی صفات میں سے ایک ہے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿ اَلتَّآئِبُوْنَ الْعٰبِدُوْنَ الْحٰمِدُوْنَ السَّآئِحُوْنَ الرّٰکِعُوْنَ السّٰجِدُوْنَ الْاٰمِرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ النَّاھُوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ الْحٰفِظُوْنَ لِحُدُوْدِ اللّٰہِ وَ بَشِّرِ الْمُؤمِنِیْنَ ﴾[3] ’’ وہ ( مومن ) توبہ کرنے والے، عبادت کرنے والے، اللہ کی تعریف کرنے والے، ( اللہ کے دین کی خاطر) زمین پر چلنے والے ( یا روزہ رکھنے والے )، رکوع وسجود کرنے والے، نیکی کا حکم دینے والے، برائی سے منع کرنے والے اور اللہ کی حدود کی حفاظت کرنے والے ہیں۔اور آپ ( ایسے ہی ) مومنوں کو بشارت دے دیجئے۔‘‘
[1] آل عمران3 :-113 114 [2] التوبۃ9 :71 [3] التوبۃ9 :112