کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 47
دوسرا خطبہ عزیز القدر بھائیو اور بہنو ! اسلامی معاشرے کی ایک اور خصوصیت ذکر کرکے ہم آج کا خطبۂ جمعہ ختم کرتے ہیں۔اور وہ ہے : نویں خصوصیت : اصلاح معاشرہ میں مسجد کا کردار مسجد اصلاح معاشرہ میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔کیونکہ مسجد میں مسلمان دن اور رات میں کم از کم پانچ مرتبہ جمع ہوتے ہیں۔فرض نمازوں کی ادائیگی کے علاوہ وہ اس میں ایک دوسرے سے ملاقات کرتے ہیں۔ایک دوسرے کے احوال سے واقفیت حاصل کرتے ہیں۔اگر کسی کے متعلق معلوم ہو کہ وہ بیمار ہے تو اس کی عیادت کیلئے جاتے ہیں۔اور اگر انھیں کسی کے متعلق پتہ چلے کہ وہ فوت ہو گیا ہے تو اس کی نماز جنازہ اور تدفین میں شریک ہوتے ہیں۔اور اگر انھیں کسی ضرورتمند کے متعلق بتایا جائے تو وہ اس کی ضروت کو پورا کرنے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ مسجد کا امام وخطیب مسجد کے منبر ومحراب کے ذریعے اپنے مسلمان بھائیوں اور بہنوں کو ان کی معاشرتی ذمہ داریوں کے متعلق وقتا فوقتاآگاہ کرتا رہتا ہے۔انھیں مسلمانوں کے باہمی حقوق کو ادا کرنے کی تلقین کرتا اور ان کی حق تلفی کرنے سے منع کرتا ہے۔باہمی حقوق میں والدین کے حقوق، اولاد کے حقوق، میاں بیوی کے حقوق، رشتہ داروں کے حقوق، یتیموں اور مسکینوں کے حقوق، نوکروں اور دیگر ما تحت لوگوں کے حقوق……کے متعلق آگاہ کرتا ہے۔اس کے علاوہ وہ انھیں معاشرتی خرابیوں کے متعلق تنبیہ کرتا ہے اور ان خرابیوں کی اصلاح کے بارے میں ان کی راہنمائی کرتا ہے۔ مسجد کی اسی اہمیت کی بناء پر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کرتے ہی جو سب سے پہلا کام معاشرے کی اصلاح کیلئے کیا وہ مسجد کیلئے زمین خریدنااور اس میں مسجد کا سنگ بنیاد رکھنا تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد کیلئے زمین خریدی، پھر اس میں مسجد کو تعمیر کرنے کا حکم صادر فرمایا اور اس کی تعمیر میں بنفس نفیس خود بھی حصہ لیا۔بعد ازاں یہ مسجد اولین اسلامی معاشرے کا مرکز بن گئی، جہاں مسلمانوں کا اجتماع ہوتا تھا اور تمام امور کا فیصلہ چاہے وہ خاندانی ہوں، معاشرتی ہوں، معاشی ہوں، یا سیاسی ہوں……اسی مسجد کے اندر کیا جاتا تھا۔یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اصلاح معاشرہ میں مسجد کا کردار بہت ہی اہم ہے۔لہٰذا آج بھی اسلامی معاشروں کی اصلاح کیلئے مساجد کے اِس کردار کو مؤثر انداز سے زندہ کرنے کی ضرورت ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو یہ تمام خصوصیات نصیب کرے اور ہمارے حال پر رحم فرمائے۔آمین