کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 450
13۔رمضان المبارک کے روزے رکھنا گناہوں کی بخشش کا موجب بننے والے اعمال میں ایک بڑا عمل رمضان المبارک کے روزے رکھنا ہے جو کہ دین اسلام کے فرائض میں سے ایک فریضہ ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : (( مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِیْمَانًا وَاِحْتِسَابًا غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ)) [1] ’’جس نے حالت ایمان میں اللہ سے حصول ثواب کی نیت سے رمضان المبارک کے روزے رکھے تو اس کے سابقہ گناہ معاف کردئے جاتے ہیں۔‘‘ 14۔لیلۃ القدر کا قیام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : ( مَنْ قَامَ لَیْلَۃَ الْقَدْرِ إِیْمَانًا وَّاحْتِسَابًا غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہٖ ) ’’ جو شخص ایمان کے ساتھ اور طلب ِ اجر وثواب کی خاطر لیلۃ القدر کا قیام کرے اس کے سابقہ گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں۔‘‘[2] 15۔یوم عرفہ کا روزہ رکھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : ((صَوْمُ یَوْمِ عَرَفَۃَ أَحْتَسِبُ عَلَی اللّٰہِ أَنْ یُکَفِّرَ السَّنَۃَ الّتِیْ قَبْلَہُ وَالَّتِیْ بَعْدَہُ)) ’’ یومِ عرفہ کے روزہ کے متعلق مجھے اﷲسے امید ہے کہ وہ پچھلے ایک سال اور آنے والے ایک سال کے گناہوں کے لئے کفارہ بن جائے گا۔‘‘[3] 16۔یوم عاشوراء کا روزہ رکھنا حضرت ابو قتادۃ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے یومِ عاشوراء کے روزے کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (یُکَفِّرُ السَّنَۃَ الْمَاضِیَۃَ ) [4] یعنی ’’پچھلے ایک سال کے گناہوں کو مٹادیتا ہے۔‘‘ 17۔حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کرنا اسی طرح گناہوں کی بخشش کا موجب بننے والے امور میں سے ایک حج بیت اللہ کا فریضہ سر انجام دینا
[1] صحیح البخاری :38،صحیح مسلم :760 [2] صحیح البخاری :2014،صحیح مسلم :760 [3] صحیح مسلم: 1162 [4] صحیح مسلم :1162