کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 439
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((وَہَلْ تَلِدُ الإِبِلَ إلَّا النُّوقُ)) ’’ اونٹ کو بھی اونٹنی ہی جنم دیتی ہے۔‘‘ [1]
13۔حسن اخلاق
اسلام میں حسن اخلاق کی بڑی اہمیت ہے۔توحید کے بعد سب سے بڑی چیز جو قیامت کے روز انسان کے ترازو میں بڑی وزنی ثابت ہوگی وہ ہے حسن اخلاق۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے :((مَا مِنْ شَیْیئٍ یُّوْضَعُ فِی الْمِیْزَانِ أَثْقَلَ مِنْ حُسْنِ الْخُلُقِ،وَإِنَّ صَاحِبَ حُسْنِ الْخُلُقِ لَیَبْلُغُ بِہِ دَرَجَۃَ صَاحِبِ الصَّوْمِ وَالصَّلَاۃِ)) [2]
’’ ترازو میں رکھی جانے والی سب سے زیادہ وزنی چیز اچھے اخلاق کے سواکچھ نہیں۔اور اچھے اخلاق والا انسان اُس شخص کے درجہ کو پہنچ جاتا ہے جو صوم وصلاۃ کا پابند ہو۔‘‘
اور حسن اخلاق کی فضیلت اتنی زیادہ ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حسن اخلاق کا مظاہرہ کرنے والے شخص کو جنت کے اعلی درجے میں ایک گھر کی ضمانت دی ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے :
((أَنَا زَعِیْمٌ بِبَیْتٍ فِیْ رَبَضِ الْجَنَّۃِ لِمَنْ تَرَکَ الْمِرَائَ وَإِنْ کَانَ مُحِقًّا، وَبِبَیْتٍ فِیْ وَسَطِ الْجَنَّۃِ لِمَنْ تَرَکَ الْکَذِبَ وَإِنْ کَانَ مَازِحًا، وَبِبَیْتٍ فِیْ أَعْلَی الْجَنَّۃِ لِمَنْ حَسُنَ خُلُقُہُ)) [3]
’’ میں اس شخص کو جنت کے ادنی درجہ میں ایک گھر کی ضمانت دیتا ہوں جو حق پر ہونے کے باوجود جھگڑے سے اجتناب کرے۔اور اس شخص کو جنت کے درمیانے درجہ میں ایک گھر کی ضمانت دیتاہوں جو جھوٹ چھوڑ دے اگرچہ وہ مذاق کیوں نہ کر رہا ہو۔اور اس شخص کو جنت کے اعلی درجہ میں ایک گھر کی ضمانت دیتا ہوں جس کا اخلاق اچھا ہو۔‘‘
14۔مسلمانوں کی جماعت میں شامل رہنا
اسلام تمام مسلمانوں کو ایک امت اور ایک جماعت بننے کا حکم دیتا اور فرقہ بندی سے منع کرتا ہے۔اللہ تعالی کا فرمان ہے : ﴿وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللّٰہِ جَمِیْعًا وَّلاَ تَفَرَّقُوا ﴾ [4]
’’تم سب اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور فرقوں میں مت بٹو۔‘‘
[1] سنن أبی داؤد :4998، جامع الترمذی :1991۔صححہ الألبانی
[2] جامع الترمذی :2003۔وصححہ الألبانی
[3] سنن أبی داؤد :4800۔وحسنہ الألبانی
[4] آل عمران3 :103