کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 424
’’ جو شخص کسی کاہن یا نجومی کے پاس جائے اور اس سے کسی چیز کے متعلق سوال کرے تواس کی چالیس راتوں کی نماز قبول نہیں کی جاتی۔‘‘
اسی طرح فرمایا :((مَنْ أَتٰی عَرَّافًا أَوْ کَاہِنًا فَصَدَّقَہُ بِمَا یَقُوْلُ فَقَدْ کَفَرَ بِمَا أُنْزِلَ عَلٰی مُحَمَّدٍ صلي اللّٰه عليه وسلم)) [1]
’’ جو شخص کسی کاہن ( علمِ غیب کا دعویٰ کرنے والے کسی عامل ) کے پاس جائے، پھر اس کی باتوں کی تصدیق کرے تو اس نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اتارے گئے دین ِ الٰہی سے کفر کیا۔‘‘
14۔اللہ تعالی کی قسم کھا کریہ کہنا کہ فلاں آدمی کو اللہ تعالی معاف نہیں کرے گا
اللہ رب العزت غفور رحیم، نہایت ہی مہربان اور اپنے بندوں پر بہت ہی رحم کرنے والا ہے۔وہ اپنے بندوں کی توبہ پر خوش ہوتا ہے اور ان کی توبہ قبول کرتا ہے۔اس کی رحمت نے ہر چیز کا احاطہ کر رکھا ہے۔اور وہ خود فرماتا ہے کہ
﴿ قُلْ یَا عِبَادِیَ الَّذِیْنَ أَسْرَفُوا عَلَی أَنفُسِہِمْ لَا تَقْنَطُوا مِن رَّحْمَۃِ اللّٰه إِنَّ اللّٰہَ یَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِیْعًا إِنَّہُ ہُوَ الْغَفُورُ الرَّحِیْمُ ﴾[2]
’’ آپ کہہ دیجئے کہ اے میرے وہ بندو جنھوں نے ( گناہوں کا ارتکاب کرکے ) اپنے اوپر زیادتی کی ہے! تم اللہ کی رحمت سے نا امید نہ ہو، بے شک اللہ تعالیٰ تمام گناہوں کو معاف کردیتا ہے۔یقینا وہی تو ہے جو بڑا معاف کرنے والا اور بے حد مہربان ہے۔‘‘
جو اللہ اِس قدر مہربان اور معاف کرنے والا ہے اُس کے بارے میں کوئی شخص قسم کھا کر یہ کہے کہ وہ فلاں آدمی کو معاف نہیں کرے گا، تو یہ بات اِس قدر سنگین ہے کہ اللہ تعالی اس کی وجہ سے اُس بندے کے اعمال ِ صالحہ کو برباد کردیتا ہے۔
جندب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
’’ ایک آدمی نے کہا : اللہ کی قسم ! فلاں آدمی کو اللہ معاف نہیں کرے گا۔تو اللہ تعالی نے کہا : (( مَنْ ذَا الَّذِیْ یَتَأَلّٰی عَلَیَّ أَن لَّا أَغْفِرَ لِفُلَانٍ ؟ ))
’’ وہ کون ہوتا ہے جو قسم کھا کر یہ کہے کہ میں فلاں آدمی کومعاف نہیں کرو ں گا ؟ ‘‘ (( فَقَدْ غَفَرْتُ لِفُلَانٍ وَأَحبَطتُّ عَمَلَکَ ))
[1] صحیح الجامع للألبانی : 5939
[2] الزمر39 :53